اسگند کے استعمال سے خون کے سرخ اور سفید ذرات کی پیدائش بڑھ جاتی ہے اس لئے اسگند خون کی کمی (انیمیا) کے لئے بہت فائدہ مند ہے۔جسمانی کمزوری اس کے استعمال سے دور ہو جاتی ہے اور عام صحت بہتر ہو جاتی ہے اور وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کی یہ حیثیت اور اہمیت بالکل ایسے ہی ہے جیسے چین میں جنسنگ کی ہے۔
ویدک میں اسے رسائن(ایسی دوا جو بڑھتی عمر کے اثرات کو زائل کرکے جوانی کی طرف لوٹائے) کہا جاتا ہے اس لئے اعادہ شباب کے لئے استعمال ہونے والی ادویات میں اسے ممتاز حیثیت اور خاص اہمیت حاصل ہے ۔اس کو باقاعدہ استعمال کرنے والے مندرجہ ذیل فائدے حاصل کر سکتے ہیں۔
.اس کے استعمال سے جسمانی کمزوری دور ہوتی ہے تھکاوٹ کا خاتمہ ہوتا ہے ۔خون اور دوسرے اہم سیالات بد ن کی پیدائش بڑھ جاتی ہے۔قوت مدافعت بڑھتی ہے۔ قوت باہ میں اضافہ ہوتاہے ۔مادہ منویہ کی پیدائش اور سپرم کی تعداد اور صحت میں اضافہ ہوتاہے۔
عورتوں اور مردوں میں اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت میں بہتری آتی ہے ۔حاملہ خواتین کی صحت بہترہوتی ہے ۔
اداسی ، خوف ، تشویش ، ڈیپریشن ، ٹینشن، جو بڑھاپا آنے کا اہم سبب ہیں ، کا خاتمہ ہوتا ہے۔
نظام ہضم کی اصلاح ہوتی ہے۔ جگر کا فعل درست ہوتا ہے۔ کھایا پیا جزو بدن بنتا ہے ۔بالوں کی سیاہی واپس آنا شروع ہوجاتی ہے۔ ہڈیاں اور عضلات قوت پکڑتے ہیں۔ہلتے دانت مضبوط ہوتے ہیں۔
لاغری (دبلاپن) دور ہوکر وزن بڑھتا ہے۔جھریو ں کا خاتمہ ہوتا ہے۔اعصاب کو تقویت ملتی ہے۔
یاداشت بہتر ہو جاتی ہے ۔دماغی کام کرنے کی صلاحیت بڑھتی ہے۔ غرض کہ ڈھلتا شباب واپس لوٹ آتا ہے ۔ بڑھاپے کی علامات دیر سے شروع ہوتی ہیں ۔