امریکہ کی سب سے معتبر سمجھی جانے والی یونیورسٹیوں میں سے ایک میں پڑھنے والے دو بھائیوں پر 12 سیکنڈ میں 25 ملین ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسی چرانے کا الزام عائد ہوا ہے۔24 سالہ اینتون پیراری بوینو اور 28 سالہ جیمز پیراری بوینو پر منی لانڈرنگ کرنے اور وائر فراڈ کے الزامات لگے ہیں اور امریکی محکمہ انصاف کے مطابق مبینہ چوری اپنی نوعیت کی ایسی پہلی واردات ہے۔استغاثہ نے عدالت میں کہا ہے کہ دونوں بھائیوں نے، جو امریکہ کے میسیچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) میں پڑھ چکے ہیں، یہ واردات اپریل 2023 میں کی تھی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل لیزا موناکو نے عدالت کو بتایا کہ بوینو بھائیوں نے 25 ملین امریکی ڈالر مالیت کی ایتھیریئم کرپٹو کرنسی ایک ایسی اعلی پائے کی تکنیکی سکیم کی مدد سے چرائے جس کو تیار کرنے میں ان کو کئی ماہ لگے لیکن چوری کرنے میں صرف چند سیکنڈ۔لیزا موناکو نے بتایا کہ امریکہ کی انٹرنل ریوینیو سروس (آئی آر ایس) کے ایجنٹوں نے اپنی نوعیت کے پہلے وائر فراڈ اور منی لانڈرنگ کی سکیم پکڑنے میں اہم کردار ادا کیا۔پراسیکیوٹرز کا دعوی ہے کہ دونوں بھائیوں نے دنیا کے ایک اعلی اور معتبر تعلیمی ادارے میں مخصوص ہنر سیکھا اور پھر اسے ایتھیریئم کی جانب سے مالی لین دین کے عمل میں نقب لگانے کے لیے استعمال کیا۔عدالتی ریکارڈ کے مطابق دونوں بھائیوں نے ایم آئی ٹی سے حساب اور کمپیوٹر سائنس کے مضامین میں تعلیم حاصل کی۔امریکی اٹارنی جنرل ڈیمیئن ولیئم نے بدھ کے دن جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملزمان کی جانب سے جس سکیم کا استعمال کیا گیا اس سے بلاک چین کی تکنیک پر ہی سوال اٹھتا ہے۔ یاد رہے کہ بلاک چین کی مدد سے کرپٹو کرنسی میں ہونے والی ادائیگیوں کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے۔مبینہ طور پر دونوں بھائیوں نے ایتھیریئم کرنسی میں لین دین کرنے والوں کی ایسی نجی ٹرانزیکشنز تک رسائی حاصل کی جو ابھی مکمل نہیں ہوئی تھیں اور پھر ان میں ردوبدل کر کے وہ پیسہ خود ہتھیا لیا۔
تفتیشی اہلکاروں نے اس عمل کو ’دی ایکسپلوئٹ‘ کا نام دیا ہے جو ان کے مطابق پورا ہونے میں صرف چند سیکنڈ لیتا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ جب ایتھیریئم کمپنی کی جانب سے ان بھائیوں سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے کرپٹو کرنسی چرانے سے انکار کیا اور اس رقم کو چھپانے کی کوشش کی۔استغاثہ کے مطابق ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ اتنے منفرد فراڈ کے بعد مجرمانہ نوعیت کے الزامات لگائے گئے ہیں۔اگر اس مقدمے میں دونوں بھائیوں پر الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو ان کو 20 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔