بنفشہ کے پھول اور پتے، تازہ یا خشک برسوں سے مختلف امراض میں مستعمل ہیں۔ اس کا شربت بھی بنتا ہے۔ گل بنفشہ نزلہ اور بخار میں خصوصیت میں مفید ہے۔ اس کے خواص فوائد اور استعمال درج ذیل ہیں۔
مختلف نام
ہندی: بنفشہ
بنگالی و مرہٹی: وپسا
سندھی: بنفشو۔
انگریزی میں بنفشہ کو سایولیٹ لیوز
اور گل بنفشہ کو سایولیٹ فلاورز کہتے ہیں۔
شناخت
اس کا پودا بالشت ڈیڈھ بالشت اونچا ہوتا ہے۔ اس کی شاخیں پتلی نازک اور ٹیڑھی ہوتی ہیں۔ پتے صنوبری شکل کے مہندی کے پتوں کی طرح مگر حجم میں اس سے چھوٹے ہوتے ہیں۔ ہلکے ارغوانی رنگ کے تیز خوشبو دار ہوتے ہیں جو بنفشہ نیپال سے آتا ہے اس کے پھول چھوٹے اور زرد رنگ کے ہوتے ہیں لیکن بنفشہ کے لاجوردی رنگ کے ہوتے ہیں۔
بنفشہ کا مزاج
طبیعت پہلے درجے میں سرد اور دوسرے میں تر، بعض پہلے میں سرد تر کہتے ہیں اور بعض کے نزدیک پہلے درجہ میں گرم اور تر ہے
مقدار خوراک
خوراک چار ماشہ سے چھ ماشہ تک جوشاندہ کی صورت میں استعمال کی جاتی ہے۔
فوائد
نزلہ، زکام، کھانسی کے لیے بہت مفید ہے۔ قبض و سر درد کے لیے گل بنفشہ برابر چینی کے ہمراہ سفوف بنا کر رات کو سوتے وقت 9 ماشہ سفوف گرم پانی کے ہمراہ کھائیں۔ قبض کی معمولی شکایت اور درد سر کے لیے بنفشہ اور پھول گلاب سکہ کے ہمراہ راہ روٹھ کر ورم گلو پر ضماد کریں مفید ہے۔ بخار کےلئے ایک ڈرام گل بنفشہ، گرم پانی ایک پائینٹ میں بھگو کر خیساندہ کے طور پر ایک سے دو اونس کی مقدار میں پلانا بخار کو دور کرتا ہے۔
بنفشہ کے مرکبات
شربت بنفشہ
گل بنفشہ تین تولہ، رات کو پانی میں بھگوئیں اور صبح جوش دے کر صاف کر لیں اورت ایک سیر چینی سفید ملا کر قوام تیار کرلیں۔
خوراک: چار تولہ ہمراہ عرق گا ٗو زبان استعمال کریں۔
جوشاندہ بنفشہ
گل بنفشہ چھ ماشہ، عناب سات دانہ، لسوڑیاں گیارہ دانہ، سب کو پانی میں جوش دیں اور حسب ضرورت مصری ملا کر پئیں، بند زکام کے لیے ازحد مفید ہے۔
خمیرہ بنفشہ
گل بنفشہ دس تولہ لے کر رات کو پانی میں بھگو دیں، اور صبح جوش دے کر ایک سیر قند ملا کر قوام بنالیں۔ چار تولہ خمیرہ بنفشہ ہمراہ 12 تولہ عرق گا ٗو زبان استعمال کریں۔ امراض سینہ، کھانسی، نزلہ، نمونیہ وغیرہ کے لئے مفید ہے۔
دیگر
گل بنفشہ ایک پا ٗو رات کو پانی میں بھگوئیں اور صبح جوش دے کر ادھ سیر چینی ملا کر قوام بنالیں۔
خوراک: ایک تولہ عرق گا ٗو زبان یا مناسب بدرقہ سے استعمال کرائیں، ملین ہے، صفرا کو نکالتا ہے، اور نمونیہ کے لیے مفید ہے۔
بنفشہ کا تیل
گل بنفشہ ایک تولہ رات کو گرم پانی میں بھگوئیں، صبح خفیف جوش دے کر ملے بغیر چھان لیں اور روغن کنجد پانچ تولہ شامل کر کے اس قدر جوش دیں کہ پانی خشک ہو جائے۔ دو بار چھان کر رکھ لیں۔
فوائد: نیند لاتا ہے، دماغ اور سینہ کی خشکی دور کر کے تری پیدا کرتا ہے۔
نسوار زکام
بنفشہ کشمیری، پٹھ، الائچی خورد، نکچھکنی، چاروں کو باریک کوٹ چھان کر رکھ لیں اور بطور نسوار استعمال کریں زکام اور سر درد کے لیے مفید ہے۔
جوشاندہ نزلہ و زکام
گل بنشہ ایک تولہ، گا ٗو زبان چھ ماشہ، عناب دس دانے، لسوڑیاں بائیس دانے، سونف چھ ماشہ، تمام ادویات کا سفوف تیار کر کے رکھ دیں۔
خوراک: چھ ماشہ دس تولہ پانی میں ڈال کر دو تولے مصری ڈال کر آگ پر گرم کریں۔ چھان کر نیم گرم پی لیں۔ اس کی تین چار خوراک سے نزلہ زکام کو با لکل آرام آجاتا ہے۔
دیگر
گل بنفشہ چھ ماشہ، تخم خطمی چھ ماشہ، لسوڑیاں گیارہ عدد، گا ٗو زبان چھ ماشہ، پھول نیلوفر پانچ ماشہ، ملٹھی چھلی ہوئی تین ماشہ، بی دانہ تین ماشہ، سب کے پندرہ تولہ پانی میں تر کر کے صبح دو تولہ چینی ڈال کر دیں۔ نئے و پرانے نزلہ کے لیے نہایت مفید ہے۔
سفوف بنفشہ
بنفشہ پانچ تولے باریک کر کے اس میں آدھی چھٹانک چینی ملا لیں۔ خوراک 9 ماشہ ہمراہ دودھ رات کو دیں۔ قبض کھولتا ہے اور پاخانہ صاف لاتا ہے۔
بنفشہ کی چائے
ملٹھی چھلی ہوئی، عناب، الائچی، جاوتری، مگھاں، لونگ، سونٹھ، تلسی، دار چینی ار بنفشہ کو ملا کر چائے تیار کی جاتی ہے۔ یہ چائے انفلوئینزا کے لیے خاص طور پر مفید ہے۔