طبی ماہرین دن میں زیادہ سے زیادہ پانی پینے کی ترغیب دیتے ہیں، جسم میں پانی کی کمی کے باعث گردوں کی بیماریوں سمیت کئی قسم کے طبی مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ طبی ماہرین کھانے کے دوران اور فوراً بعد پانی پینے سے کیوں منع کرتے ہیں؟اس حوالے سے طبی ماہرین ایسی کوئی وجوہات بتاتے ہیں جن کے باعث کھانے کے دوران یا فوری بعد پانی پینا آپ کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
پانی کب اور کتنا پینا چاہیے؟
کھانے کے فوراً بعد پانی پینا آپ کے معدے کے ضروری ایسڈز اور انزائمز کو پتلا کر دیتا ہے جو ہاضمے کے لیے ضروری ہوتے ہیں، نتیجتاً اِس سے آپ کا ہاضمہ سست ہو جاتا ہے۔خاص طور پر بڑی مقدار میں پانی پینے سے سختی سے گریز کرنا چاہیے تاہم شدید پیاس کی صورت میں چھوٹے گھونٹ پیے جاسکتے ہیں۔کھانے کے فوراً بعد پانی پینے سے آپ کا جسم کھانے میں موجود اہم غذائی اجزاء کو موٴثر طریقے سے جذب نہیں کر پاتالہٰذا پانی پینے سے پہلے کچھ دیر انتظار کریں تاکہ کھانے میں موجود غزائی اجزاء سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔کھانے کے فوراً بعد پانی پینا انسولین لیول کو متاثر کرتا ہے، کچھ ریسرچز کے مطابق کھانے کے فوراً بعد پانی پینا آپ کا انسولین لیول بڑھا سکتا ہے، جس سے جسم میں چربی بڑھ جاتی ہے۔اچھی صحت اور بہتر سے بہتر ہاضمے کے لیے کھانے کے وقت اور پانی پینے کے درمیان 30 منٹ کا وقفہ ہونا چاہیے۔یہ وقفہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ آپ نے کھانے میں موجود غذائیت سے بھرپور فائدہ اٹھایا، ہاضمے پر سمجھوتہ نہیں کیا اور آپ کا جسم مناسب طور پر ہائیڈریٹ ہوا۔
کھانے کے دوران یاد بعد میں زیادہ پیاس لگے تو بالکل تھوڑی سی مقدار میں پانی پی لیں لیکن خیال رہے کہ پانی ٹھنڈا نہ ہو کیونکہ یہ آپ کے ہاضمے کے نظام کو سست کرسکتا ہے۔علاوہ ازیں کھانا کے ساتھ کولڈ ڈرنک اور دیگر اقسام کے مشروبات پینے سے سختی سے گریز کریں۔