جہاں کچا ناریل صحت کیلئے مفید ہے تو وہیں ناریل کا پانی بھی انسانی جسم کو بیش بہا فوائد پہنچاتا ہے، اس کو زیادہ تر موسمِ گرما میں پیا جاتا ہے۔صحت مند اور تازگی بخش مشروب کیلئے ناریل کا پانی ایک بہترین انتخاب ہے، 2015 میں امریکی نیشنل لائبریری آف میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق یہ ذیابیطس میں مبتلا افراد اس سے باآسانی مستفید ہوسکتے ہیں۔ناریل کا پانی انسانی جسم کیلئے اہم الیکٹرولائٹس سے مالا مال ہے، یہ مجموعی صحت کو یہ فوائد فراہم کرتا ہے۔
جلد کی صحت
ناریل کے پانی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس انسانی جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
اس میں موجود وٹامن سی اور ای جلد کی صحت کے لیے بہت ضروری ہیں، یہ جلد پر جھریوں کو لانے میں رکاوٹ ثابت ہوتے ہیں۔
گردوں میں پتھری
طبی ماہرین گردے کی پتھری سے بچنے کے لیے مناسب مقدار میں پانی پینے پر زور دیتے ہیں، ناریل پانی بھی اس مسئلے کیلئے ایک اچھا انتخاب ہوسکتا ہے۔یہ جسم سے زہریلے مادوں کو اخراج کرتے ہوئے گردے کی پتھری کو روکنے میں مدد کرسکتا ہے۔
نطامِ ہاضمہ
ناریل کے پانی میں موجود فائبر نظامِ ہاضمہ کو بہتر کرتا ہے، اس میں انزائمز کی مقدار کھانے کو آسانی سے ہضم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
الیکٹرولائٹس کا ذریعہ
ناریل کے پانی میں پوٹاشیم، سوڈیم اور میگنیشیم اہم الیکٹرولائٹس کا ذریعہ ہیں، جو جسم میں فلوئیڈز کے توازن کو منظم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔زیادہ پسینہ آنے والے افراد کیلئے یہ ایک بہترین مشروب ہے۔
بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے
ناریل کا پانی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے، اس میں موجود پوٹاشیم جسم میں سوڈیم کے اثرات کو متوازن کرنے میں مدد کرتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ خالی پیٹ ناریل کا پانی پینا زیادہ مفید ہے، اس کو کھانے کے دو سے تین گھنٹے بعد بھی لیا جاسکتا ہے۔
ناریل پانی کے مُضر اثرات
اگرچہ روزانہ کی بنیاد پر ناریل کا پانی پیا جاسکتا ہے، لیکن طبی ماہرین اس کو ہفتے میں دو بار پینا ہی تجویز کرتے ہیں۔
ضرورت سے زیادہ ناریل پانی کا استعمال گردوں کی بیماری اورمعدے کے مسائل کا سبب بھی بن سکتا ہے۔