ایک دن استاد نے طلبہ سے پوچھا:تم لوگ بڑے ہوکر کیا بننا چاہتے ہو؟ سب نے الگ الگ جوابات دیے‘ کسی نے کہا ڈاکٹر بننا چاہتا ہوں‘کسی نے انجینئر‘ کسی نے پائلٹ وغیرہ‘ انہی میں سے ایک طالب تھا جس نے ایسا جواب دیا کہ تمام طلبہ حیران رہ گئے۔آپ اندازہ کرسکتے ہیں اس نے کیا جواب دیا تھا؟
اس نے کہا: میں صحابی بننا چاہتا ہوں‘آخر کیوں صحابی بننا چاہتے ہو؟ استاد نے پوچھا۔
اس نے کہا: میری ماں سونے سے پہلے روز رات کو ایک صحابی کا قصہ سناتی ہیں کہ صحابی اللہ اور اسکے رسول سے محبت کرتے ہیں‘ وہ اللہ کی مخلوق سے بھی محبت کرتے ہیں‘ وہ دوسروں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آتے ہیں‘ وہ سخاوت کرتے ہیں‘ ان کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے لوگ محفوظ ہیں‘ تکبر سے پاک ہیں‘ اس لئے میں انہی کی طرح بننا چاہتا ہوں۔
کلاس پر خاموشی طاری ہو گئی‘استاد حیران وپریشان کھڑا اس بچے کو دیکھ رہا تھااوراب آنکھوں سے چھلکتے ہوئے آنسو چھپانیکی ناکام کوشش کررہا تھا‘ استاد کو اچھی طرح اندازہ ہوچکا تھا کہ بچے کی تربیت کے پیچھے ایک عظیم ماں ہے‘ اسلئے اسکا نصب العین بلند اور مقصد عظیم ہے۔