صحت

تخم مالنگا کو اپنی غذا کا حصہ بنائیں اور حیران کن فائدے پائیں


تخم بالنگو قُدرت کی طرف سے ایک عظیم تحفہ ہے، اس کے بے شمار فوائد ہیں۔ تخم بالنگو کا استعمال زیادہ تر مشروبات میں کیا جاتا ہے۔ یہ اومیگا تھری، اینٹی آکسیڈینٹ، فائب، آئرن اور کیلشیم سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ اجزا انسانی صحت کے لیے اکسیر کا درجہ رکھتے ہیں۔

تخم بالنگو غذائیت سے بھرپور

یہاں 1 چمچ (13 گرام یا 0.5 آونس) بیج کا موازنہ کیا گیا ہے۔ (1)

 

مختلف زبانوں میں نام

فارسی اور عربی میں بالنگو

سندھی میں تخم بالا

پنجابی میں تخم گنگان

basil seeds انگلش میں

تخم بالنگوکیلوریز

60اومیگا تھری فیٹ1240 ملی گرام

کاربو ہائیڈریٹس7 گرام

فائیبر7 گرام

پروٹین2 گرام

کیلشیم% 15

آئرن% 10

میگنیشیم% 10

تخم بالنگو کے خواص

یہ اصل میں تلسی کی ایک قسم ہے اور اس کے پتے تلسی جیسے ہوتے ہیں۔لیکن کنارے کٹے ہوئے اور نوک دار ہوتے ہیں۔پھول تلسی کی سنجری کی طرح بالیوں میں لگتے ہیں۔اگر ان کو پانی میں بھگو دیاجائے تو اسبغول کی طرح لعاب پیدا ہوجاتا ہے۔

مقام پیدائش

یہ پاکستان میں پنجاب اور سندھ جبکہ ہندوستان میں خصوصاً پنجاب ، یوپی اور ان علاقوں میں جہاں تلسی ہوتی ہے، اکثر پیدا ہوتا ہے۔اس کے علاوہ کیلی فورنیا میں بھی  پیدا ہوتا ہے۔

مزاج

گرم تر درجہ اول

افعال

مفرح ومقوی قلب ،ہلکا قابض

نفع خاص

خفقان اور ضعف قلب

مضر

معدہ کے لئے مضر ہے

مصلح

شکر یاچینی

بدل

تخم ریحان

تخم بالنگو  کے فوائد اور استعمال

مفرح و مقوی قلب ہونے کی وجہ سے خفقان توحش اور ضعف قلب دور کرنے کیلئے استعمال کیاجاتا ہے۔یہ ہلکا قابض اور لعاب دار ہونے کی وجہ سے پیچش مروڑ اور اسہال خونی میں بھی استعمال کرتے ہیں۔گرمی میں اکثر سندھ اور پنجاب میں تخم بالنگو کو شربت کے ہمراہ یا شربت میں ملا کر پیتے ہیں۔ لوگوں کا یہ خیال ہے کہ یہ ٹھنڈے ہوتے ہیں۔تخم بالنگو، گوند کتیرا ،بادام اور خشخاش وغیرہ کا شربت بھی مقبول ہے ۔ایساشربت پینے سے فرحت تو ضرور حاصل ہوتی ہےلیکن یہ دیرہضم اور نفاخ ہیں۔تخمِ بالنگو ڈیڑھ گھنٹے تک توانائی بڑھاتا ہے اور ورزش کرنے والوں کے لیے بہت مفید ہے۔ یہ جسم میں استحالہ (میٹابولزم) تیز کرکے چکنائی کم کرتا ہے اور موٹاپے سےبھی بچاتا ہے۔

تخمِ بالنگو میں روزمرہ ضرورت کی کیلشیئم پائی جاتی ہے جو ہڈیوں کے وزن اور مضبوطی کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس میں موجود بورون نامی عنصر فاسفورس، مینگنیز اور فاسفورس جذب کرنے میں مدد دیتا ہے اور یوں ہڈیاں اور پٹھے مضبوط رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ زنک اور دیگر اجزاء منہ اور دانتوں کی صحت برقرار رکھتے ہیں۔

مقدارخوراک

5 سے 7 گرام