ہیلتھ ٹپس

کیا آپ جانتے ہیں کہ اخروٹ کو رات بھر بھگو کر رکھنے سے اس کی افادیت اور تاثیر دو گنا ہو جاتی ہے


خشک میوے میں شمار کیا جانے والا اخروٹ ہمیشہ سے طبی لحاظ سے فائدہ مند قرار دیا جاتا ہے اور اسے موٹاپے سے بچاؤ کے لیے بھی بہترین سمجھا جاتا ہے۔اخروٹ میں ایسے پروٹینز، وٹامنز، منرلز اور فیٹس ہوتے ہیں جو جسم میں کولیسٹرول لیول کو کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جس سے دل کے دورے کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔

ماہرین صحت نے اخروٹ کے فوائد میں مزید اضافے کیلیے اسے ساری رات بھگو کر صبح نہار منہ کھانے کا طریقہ بھی بیان کیا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق کچھ لوگوں نے حال ہی میں اخروٹ کو بھگونا بھی شروع کر دیا ہے، یہ ایک ایسا قدم ہے جو بظاہر آسان لگتا ہے لیکن اس سے صحت کے فوائد کی ایک وسیع رینج سامنے آتی ہے جو کہ اخروٹ اپنے چھلکوں میں لے جاتے ہیں۔

اخروٹ غذائی اجزاء کا ایک طاقتور ذریعہ ہیں، جو دل کو صحت مند اومیگا 3 فیٹی ایسڈ، پروٹین، فائبر، وٹامن ای جیسے اینٹی آکسیڈنٹس اور میگنیشیم جیسے ضروری معدنیات فراہم کرتے ہیں۔ اخروٹ دماغی صحت، کولیسٹرول کو کم کرنے اور مجموعی صحت میں بھی معاونت کرتے ہیں۔اخروٹ کو بھگونے کی منطق کا سائنس سے گہرا تعلق ہے، اخروٹ بہت سے گری دار میوے کی طرح قدرتی مرکبات پر مشتمل ہوتے ہیں جو انزائم کی سرگرمی کو روکتے ہیں اور انہیں ہضم کرنا مشکل بنا دیتے ہیں۔

ان گری دار میوے کو بھگونے سے ان مرکبات کو بے اثر کرنے میں بھی مدد ملتی ہے، انزائمز کو توڑتے ہیں جو غذائی اجزاء کے جذب اور عمل انہضام میں مداخلت کر سکتے ہیں۔

پانی میں بھگونے سے گری نرم ہوتی ہے اور اسے چبانے میں آسانی پیدا ہونے کے ساتھ نٹ کے ذائقے میں اضافہ ہوتا ہے۔اخروٹ کو بھگونے سے ان کی غذائی اجزاء کی فہرست سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے میں مدد ملتی ہے جو کہ غذائیت کا خزانہ ہیں۔

 

بھگونے کا صحیح طریقہ
ماہرین کے مطابق پورے اخروٹ کو رات بھر بھگو کر رکھنے سے ان کی گرمی کے اثرات کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے جس سے انہیں ہضم کرنا آسان ہو جاتا ہے۔

ماہرین اس بات پر بھی متفق ہیں کہ فوائد حاصل کرنے کا صحیح طریقہ اخروٹ کو 6 سے7 گھنٹے یا رات بھر بھگو دینا ہے۔ اوسطاً ایک صحت مند شخص 3-4 بھیگے ہوئے اخروٹ کھا سکتا ہے۔