مجربات ستیاناسی
کشتہ جست
جست مصفیٰ شدھ بقدر ضرورت لے کر ستیاناسی کے پتوں کے رس میں 41 بجھاو دے کر کڑاہی میں ڈال کر جڑ کٹائی کے انڈے کی آگ نیچے جلا جلا کر کشتہ کریں۔ پھر ایک پہر تک رس ستیاناسی میں کھرل کر کے ٹکیہ بنا کر نغدہ پتے کٹائی ایک سیر میں دس سیر اپلوں کی آگ دیں، کشتہ تیار ہے۔
فوائد: آشوب چشم، سوزش، چشم، ضعف بصر میں مفید ہے، خفیف جالے کو دور کرتا ہے۔ سلاق کو بھی مفید ہے۔
کشتہ نقرہ
کٹائی کے پتوں کے پانی میں چاندی کے پترے کو سو بار بجھائیں اور اسی نگدی میں رکھ کر گل حکمت کر کے گجپٹ کی آگ دیں، اعلیٰ درجہ کا کشتہ تیار ہو گا۔ ایک چاول کسی مقوی حلوہ، معجون، مکھن یا ملائی میں رکھ کر استعمال کریں۔ اس کے کھانے سے کسی قسم کی مضرات نہیں ہوتی، بالکل بے ضرر ہے۔
فوائد: تقویت کے لیے لاجواب چیز ہے۔ آزما کر دیکھیں۔
پھول ستیاناسی
اس کے پھول کی پتیاں سایہ میں خشک کر لیں، پھر خوب مثل سرمہ پیس کر چار گنا شہد ملا کر چھوڑیں یا خشک ہی رکھ لیں۔ بوقت ضرورت ایک چاول، شہد یا شربت بنفشہ کے ہمراہ چٹائیں۔
فوائد: کیسی ہی کھانسی کیوں نہ ہو، انشااللہ دن میں چار بار دینے سے ہی آرام ہو جائے گا۔شاخ نرم جو پودے کے درمیان نکلتی ہے، جس کو گانٹھ کہتے ہیں۔ چاقو سے چھوٹی چھوٹی سایہ میں خشک کر لیں، سفوف بنا کر چینی سفید ہم وزن ملا کر خوراک دو ماشہ صبح گائے کے دودھ کے ساتھ اکیس روز تک کھلائیں۔ پرانے سے پرانے جریان کا ازالہ ہو جاتا ہے۔
کشتہ سم الفار
بیج ستیاناسی کا سفوف تیار کریں، اور ایک سم الفار کی شدھ ڈلی کو کڑاہی میں ڈال کر آگ پر رکھیں، اور سفوف کی برکی ڈالتے جائیں، لیکن دھوئیں سے نگاہ کو بچائیں۔ آگ ملائم رہے، جب تیل نکلنے لگے آگ موقوف کر دیں۔ سرد ہونے پر دیکھیں اگر کشتہ برنگ سفید ہو گیا ہو تو ٹھیک ورنہ دوبارہ آنچ پر رکھ کر چٹکی ڈالتے جائیں، جب کھل ہو جائے تو کشتہ محفوظ کر لیں۔ خوراک 1/8 چاول سے 1/2 چاول مسکہ یا ملائی میں ایک ہفتہ تک دیں۔ زہریلے امراض، وجع المفاصل، دمہ اور کمزوری کو ازحد مفید ہے۔ (حکیم منوہر لال ککڑ یجہ)
ستیاناسی کے آسان مجربات
سرمہ کمزوری نظر
سرمہ سیاہ خالص ایک تولہ، مرچ سیاہ ایک ماشہ باریک پیس کر ستیاناسی کے دودھ چھ ماشہ کے ہمراہ خوب باریک پیس کر سرمہ تیار کریں اور شیشی میں رکھ دیں۔ رات کے وقت ایک دو سلائی آنکھوں میں لگائیں۔ یہ ممیرے کا بدل ہے۔ کمزوری نظر کے لیے ازحد مفید ہے۔
لکنت
لکنت کے لیے ہر روز ستیاناسی کا دودھ انگلی پر لگا کر زبان، پر ملتے رہیں چند روز کے استعمال سے لکنت جاتی رہے گی۔
کمزوری
چھلکا ستیاناسی کو سایہ میں خشک کر کے پیس لیں، اس میں سے چار ماشہ لے کر ابلے دودھ پر چھڑک کر بقدر ضرورت چینی ملا کر دیں، کمزوری میں مفید ہے۔
ہیضہ
چھلکا جڑ ستیاناسی ایک تولہ، مرچ سیاہ چھ ماشہ، باریک پیس کر گولیاں بقدر نخود بنائیں اور دو گالی ہمراہ گرم پانی کھائیں، ہیضہ، پیٹ درد کے لیے مفید ہے۔
ملیریائی بخار
جڑ ستیاناسی دو تولہ، کالی مرچ ایک تولہ، علیحدہ علیحدہ کوٹ کر ستیاناسی کے پتوں کے پانی سے گولیاں بقدر نخود بنائیں ہر قسم کے ملیریائی بخاروں کے لیے مفید ہے۔
خوراک: ایک گولی ہمراہ پانی باری، تیسرے اور چوتھے روز آنے والے بخاروں کے لیے خاص طور پر مفید ہے۔
پیشاب کی نالی کے زخم
ستیاناسی کا دودھ چھ رتی سے ایک ماشہ، گھی گائے پانچ تولہ میں بوقت صبح پلائیں۔ گرم چیزوں سے پرہیز کرائیں، غذا میں صرف چاول جس قدرے کھانڈ و گھی زیادہ ڈالا گیا ہو، استعمال کرائیں۔
زہریلے زخم
چھلکا جڑ ستیاناسی نو ماشہ، مرچ سیاہ پانچ عدد کو بیس تولہ پانی میں گھوٹ کر چھان کر شہد خالص تین تولہ ملا کر موسم گرما میں صبح کے وقت پلائیں۔ چند دنوں میں زہریلے زخم، داد، چنبل، پھوڑے پھنسنی وغیرہ دور ہوں گے۔ (ڈاکٹر حکیم ہری چند ملتانی)
ہومیو پیتھی میں اس کا مدر ٹنکچر مندرجہ ذیل علامات ظہور میں آئیں تو مفید ہوتا ہے۔ سر درد جو نزلہ کی وجہ سے ہوا ہو۔ آنکھ، ناک سے پتلی رطوبت بہتی ہے۔ آشووب چشم جس میں درد کی ٹیسیں بے قرار کر دیتی ہوں۔ گھبراہٹ اور روشنی ناقابل برداشت ہو۔ پپوٹے متورم ہو گئے ہوں، چھینکیں آ کر پتلی رطوبت خارج ہوتی ہو، ناک کے دہانے دکھتے ہوں اور سرخ بھی ہوں ایسی حالت میں اس کا لوشن بنا کر آنکھوں میں ڈالا جاتا ہے اور اندرونی طور پر پانی میں ملا کر پیا جاتا ہے۔
کھانسی، انفلوئینزا، متلی، درد شکم اور پیچش میں اس کا مدر ٹنکچر بہت فائدہ مند ہے اور قبض کی یہ اچھی دوا ہے۔ الفا الفا مدر ٹنکچر سے یہ کچھ کچھ مشابہت رکھتا ہے۔ یہ بے خوابی کو دور کرتا ہے۔ اور بھوک لگاتا ہے۔ستیاناسی کے سالم پودے کا رس ایک حصہ، الکوحل، دو حصہ ملا کر ایک ہفتہ اندھیرے کمرے میں رکھنے کے بعد مدر ٹنکچر تیار ہو جاتا ہے۔ اس کا بیشتر اثر آلات تنفس، آنکھ، ناک کی بلغمی جھلیوں پر ہوتا ہے۔ اس کی خوراک دس قطرہ سے تین قطرہ تک قدرے پانی ملا کر دیں۔
نکتہ
اس کے زرد دودھ کا مدر ٹنکچر کا لوشن جملہ اقسام کے آشوب چشم میں مفید اثر کا حامل ہے۔ اس مدر ٹنکچر کو مساوی حصہ گلیسرین ملا کر آبلہ آئے دہن اور لکنت پر مالش کرے بہت فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے ستیاناسی کا زرد دودھ اور الکوحل مساوی حصہ ملانے سے مدر ٹنکچر بن جاتا ہے۔ (ڈاکٹر جلیس سہوانی)