نسخہ جات

مردانہ کمزوری کیا ہے اور اس کی وجوہات ‘ علامات اور علاج کیاہے۔۔؟؟


جسمانی قوت اور جنسی قوت

آج میں جس موضوع پر لکھ رہا ہوں وہ مردانہ کمزوری اس کی وجوہات، علامات اور اس کے دیسی علاج کے بارے میں ہے۔ دراصل مردانہ قوت دو قسم کی ہوتی ہے ایک جسمانی قوت دوسری جنسی قوت یہ دونوں لازم ملزوم ہیں۔

جسمانی قوت

جسمانی قوت انسانی جسم کی قوت و توانائی کانام ہے جو تمام اعضاء میں جمع ہوتی ہے۔ اس قوت کے ذریعے آدمی وہ تمام کام کرنے کی اہلیت رکھتا ہے جو جسم کی قوت سے سر انجام پاتے ہیں ان میں بوجھ اٹھانا بھی شامل ہے۔

جنسی قوت

دوسری قوت جنسی قوت ہےجسے عرف عام میں مردانہ طاقت کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ انسان کے جسم کے اندر ویرج یعنی مادہ منویہ کی طاقت سے تعلق رکھتا ہےانسانی زندگی کےلئے یہ دونوں طاقتیں لازمی ہیں۔ کیونکہ ایک طاقت کے ذریعے روز مرہ کے کاموں کو سر انجام دینا ضروری ہوتا ہے اور دوسری طاقت کے ذریعے نسل کی پیداوار کا اہم ترین کام لینا مقصود ہوتا ہے اس لئے ان دونوںکی اہمیت اپنی اپنی جگہ انتہائی اہم ہے۔ انسانی زندگی میں دونوں کا صحت مند اور توانائی کا مظہر ہونا ضروری ہے۔

نسل انسانی کی بقاء

ہم یہاں پر جس طاقت کا ذکر کر رہے ہیں وہ مردانہ قوت ہے۔ اس قوت کی عظمت کا اندازہ تو اس بات سے ہی لگ سکتا ہے کہ اس سےنسل انسانی کی بقاء ہے۔ یہ قوت جتنی مضبوط ہوگی ظاہر ہے نسل بھی اتنی ہی زیادہ طاقتور پیدا ہوگی۔ اس لئے اس قوت کا بحال رہنا یا اسے قائم رکھنا اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ خود انسانی زندگی کا وجود ضروری ہے۔

سن بلوغت

جسم کے اندر جنسی طاقت ایک انتہائی زور آور قوت کے طور پر خودبخود پیدا ہوتی ہے۔ لیکن اس کی نموداس وقت ہوتی ہے جب کہ آدمی جوانی کی منزل میں قدم رکھتاہے۔ اس منزل کو سن بلوغت کا نام دیا گیا ہے جب آدمی سن بلوغت کو پہنچتا ہے تو اس کے اندر بے چینی سی پیدا ہونے لگتی ہے۔ اور اس کےجنسی عضوکے اندر بجلی کی سی رو پیدا ہو جاتی ہے۔ جس کی بنا پروہ تن جاتاہے۔ یہ تناو قدرت کا ایک عطیہ ہے۔کیونکہ یہ تناو جسی عمل کا لازمی جزو ہے۔ یہ تناو جتنا سخت اور مضبوط ہوگا اتنی ہی قوت زیادہ سمجھی جائے گی۔ کیونکہ اس تناو نے ہی جنسی عمل میں ضربیں لگانے کا فعل سر انجام دینا ہوتاہے اور عورت کے جنسی عضو میں اپنی ضربوں سے ہلچل پیدا کر کے مادہ منویہ کو اندر داخل کرنے کے عمل کےلئے تیار کرنا ہوتا ہے جس سے کہ بچہ تیار ہوتا ہے۔ اس لئے یہ تناوجنسی عمل کے لئے اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ انسانی زندگی کے لئے سانس۔

اگر کسی مرد کے جنسی عضو میں یہ تناوپیدا نہ ہو تو وہ نہ تو جنسی فعل سر انجام دے سکتا ہے اور نہ ہی اولاد پیدا کرسکتاہےاور نہ ہی جنسی فعل کی قوت پیدا کر سکتا ہے۔جنسی عمل میں مرد کو اپنے موثر اور باعمل ہونے کا ثبوت دینا ہوتاہے۔ اس لئے نہ صرف اسے جسمانی طور پر طاقت ور ہونا چاہیے بلکہ اسے جنسی طور پر بھی مضبوط ہونا چاہیےجنسی عمل کے دوران عورت اور مرد کے اندر قدرتی طور پر جذبات کا سمندر موجزن ہوتاہے اور چونکہ قدرت نے عورت کا جسم خوبصورت نرم اور گداز بنایا ہے اوراس کا جنسی عضو بھی ساکت رکھا ہے۔ اس لئے فطری طور پر عورت کے دل میں مرد کے پائیدار پر جوش اور انتہائی گرم عمل کی خواہش موجزن ہوتی ہے۔

جنسی قوت کی کمزوری

جو مرد پائیدار پر جوش اور انتہائی گرم عمل کو سر انجام نہیں دے سکتا وہ عورت کو خواہشات جنس پر کبھی غالب نہیں آسکتا ۔ جب ایک مرد ایک عورت کے فطری جنسی تقاضے کو پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہوگا تو نہ صرف وہ منشائے قدرت کی تکمیل کرنے میں ناکام رہےگا۔ بلکہ عورت کی نظروں میں بھی اس کی کوئی وقعت نہیں رہےگی۔

بھر پور جنسی طاقت

جس مرد کے اندر مردانہ قوت بھر پور ہوگی وہی زندگی کا صیح لطف اٹھا سکتا ہے۔ خاص طور پر جنسی عمل میں مردکا کرداربڑا ہی فعال ہوتاہے بلکہ محنت طلب ہوتاہے مگر قدرت نے اس فعل کے اندر جو لذت اور مزا رکھا ہے اس کی وسعت اتنی لا محدود ہے کہ اسے لفظوں میں بیان کیا ہی نہیں جاسکتا۔ جب ایک صحت مند مرداور ایک صحت مند عورت جنسی عمل سر انجام دیتے ہیں تو وہ دنیا اور مافیہا سے بے نیاز ہو جاتے ہیں اور اپنے آپ کو ایک دوسرے کے اوپر نیچےنہیں بلکہ آسمانوں پر اڑتے ہوئے محسوس کرتے ہیں جنسی عمل کے وقت عورت اور مرد کی دنیا ہی اور ہوتی ہے مگر یہ صرف اسی مرد اور عورت کے نصیب میں ہوتی ہے جن کے جسم جسمانی صحت اور جنسی طاقت کے خزانے رکھتے ہوں۔

غلط کاریاں اور نقصانات

مردانہ قوت کو سنبھال کر نہ رکھنے کے بے شمار نقصانات ہیں سب سے بڑا نقصان تو یہ ہوتا ہے کہ اسے تیزی سے ضائع کرنے سے صحت زوال پذیر ہونے لگتی ہے۔ جس سے دل و دماغ سخت متاثر ہوتے ہیں دماغی قوت کو سخت جھٹکا لگتاہے۔ دل کی دھڑکن میں کمی واقع ہو جاتی ہے جو دل کے کمزور ہوجانے کی دلیل ہوتی ہے۔

مردانہ قوت کو ضائع کرنے کی وجہ سے بینائی پر بھی سخت اثر پڑتاہے۔ اور جسم کے تمام اعضا میں بھی بہت جلد کمزوری کے آثار نمودار ہونے لگتےہیں اور پھر ایسا وقت آجاتاہے جب کہ قوت یادواشت ساتھ چھوڑ دیتی ہے۔ کام کاج میں دل نہیں لگتاجس کی وجہ سے کاروبارزندگی میں سخت تعطل پیدا ہو جاتا ہے۔

جنسی معاملات میں عورت کے نزدیک مرد کے ناپسندیدہ ہونے کی وجوہات

جب جسمانی اور جنسی طاقت اپنا سکہ منوانے کی سکت کھو دیتی ہے تو حسن کی قدروقیمت بھی محض نظریاتی بن کر رہ جاتی ہے کیونکہ جب ایک مرد ایک حسین وجمیل ، رعنا اور خوبصورت عورت کی جذباتی آرزوں اور تمناوں کو پورا کرنے کی اہمیت سے ہی محروم ہوگا تو اس کے حسن کی قدردانی کا حق کیونکر اداکرسکے گا۔

بے شک زندگی کے اور لوازمات بھی بہت اہم ہیں جن میں اچھی رہائش آسودہ حالی پر وقار معاشرتی ماحول اور زندگی کی دیگر سہولتیں بہت ہی قابل ذکر ہیں۔ لیکن مردانہ جنسی قوت زندگی کا ایسا لازمہ ہے کہ جب یہ میسر نہ ہو تو باقی ساری سہولتیں بھی بے معنی سی معلوم ہونے لگتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب مردانہ صلاحیت کو فوقیت قائم نہیں رہتی تو عورت کے نزدیک ایسے مرد کی کوئی اہمیت نہیں رہتی بلکہ وہ اسے ناپسندیدہ نظروں سے دیکھنے لگتی ہے۔

ایسے کتنے ہی واقعات ہیں جن میں ایک عورت نے محض اس لئے اپنے کھاتے پیتے امیر کبیر خاوند کو چھوڑ دیا کہ اس میں مردانہ صلاحیت برائے نام تھی، اور وہ ایک ایسے شخص کے ساتھ چلی گئی جو اگرچہ مالی طور پر آسودہ حال نہ تھا لیکن مردانہ صلاحیتوں کی نعمت سے مالا مال تھا اس عورت نے غربت میں زندگی بسر کرنا گوارہ کر لیا لیکن اپنی جنسی طلب کی محرومی کو طول دینا پسند نہ کیا۔

کامیاب شوہر

اگر آپ کی ازواجی زندگی میں کہیں کوئی ناخوشگوار پہلو پیدا ہو گیا ہے تو اس کی ساری ذمہ داری دوسرے فریق پر نہ ڈالے بلکہ غور کرے کہ کہیں آپ خود تو اس چیز کے ذمہ دار نہیں ہیں۔

ممکن ہے کہ آپ اپنی بیوی کی طرف پوری توجہ نہ دیتے ہوں اور وہ محسوس کرتی ہو، ہو سکتاہےکہ آپ کی ازواجی زندگی میں ناخوشگواری پیدا ہو گئی ہو یا پھر بات بات پر آپ بیوی کو ٹوکنے لگتے ہوں جس وجہ سے اس کی خود داری کو ٹھیس لگتی ہو۔ کیونکہ تحقیقات سے معلوم ہو ا ہے کہ ازواجی زندگی میں ناکامی کی وجہ مذکورہ بالا وجوہات میں سے ہی کوئی نہ کوئی ہوتی ہیں۔

اگر آپ کی بیوی واقعی ان وجوہات میں سے کسی ایک کے سبب دکھی ہے تو آپ کو سکھ کی طرف سے مایوسی نہیں ہونی چاہیے بلکہ بیوی کے خیالات میں تبدیلی پیدا کرنے کی کوشش کیجئے اور یہ بات مت بھولیں کہ ایسا کرنا آپ کے اختیار میں ہے۔ آپ مناسب رویہ اختیار کر کے ان اختلافات کو دور کر سکتے ہیں اور ایک کامیاب اور خوشگوار ازواجی زندگی گزار سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ ایک کامیاب شوہر بھی کہلانے کے حقدار ہوں گے۔

قوت باہ

نئی نئی شادی کے بعد تندرست میاں بیوی ایک رات میں چار پانچ مرتبہ مباشرت کر سکتےہیں مباشرت کی یہ تعداد حیرت انگیز نہیں اگر تحقیق کر کے اعداد و شمار کئے جائیں تو اس طرح بہت سے کیس مل جائیں گے۔

شادی کے ابتدائی دنوں میں کچھ وقت تک تو رات میں دو تین مرتبہ مباشرت کرنا زیادہ تر میاں بیویوں کے لئے ایک عام سی بات ہے۔ لیکن اس سلسلے میں بھی لوگوں نے غیر معمولی قوت باہ کا ثبوت دیا ہے۔

مردانہ قوت کو بڑھانے کے مثالی نسخہ جات
مندرجہ ذیل نسخہ مادہ منویہ کو بہت گاڑھا کرتا ہے اور جنسی قوت میں بے پناہ اضافہ کا موجب بنتا ہے۔ یہ خاص طور پر ان مردوں کے لئے بہت فائدہ مند ہے جن کی بیویاں دو یا تین یا چار ہیں۔

مردانہ کمزوری کا علاج

جنسی کمزوری کے لئے مندرجہ ذیل نسخہ جات مفید ہیں۔

دھاتو پشٹ گولیاں

دھاتو پشٹ گولیوں کا یہ نسخہ حکیم کرشن کمار دت شرما صاحب کا ہے۔ ان گولیوں کے استعمال سے پانی جیسی پتلی اور رقیق دھات بھی گاڑھی ہو جاتی ہے۔ احتلام کی شکایت چند روز میں قطعی بند ہو جاتی ہے۔ پیشاب کے ساتھ آگے پیچھے یا درمیان میں دھات کا جانا بند ہوجاتا ہے۔ مادہ منویہ کی کمزوری کی وجہ سے جو لوگ اولاد سے محروم ہوں ان کواس  نسخہ کااستعمال صاحب اولاد کر دیتا ہے۔ غرض یہ کہ اس نسخہ کا استعمال قوت باہ، شہوانی جوش اور امساک میں اضافہ کرتا ہے۔

دھاتو پشٹ گولیاں

زعفران10 گرام جاوتری10 گرام جند بیدستر7 گرام مرچ سیاہ10 گرام دار چینی10 گرام سونٹھ10 گرام تیز پات10 گرام کتیرا سفید10 گرام گوند ببول10 گرام جدوار خطائی7 گرام حب بلسان7 گرام مرمکی7 گرامرب السوس7 گرام عقر قرحا7 گرام کپور کچری7 گرام درونج عقربی7 گرام مصطگی رومی7 گرام عود خام10 گرام پکھان بید10 گرام پیپل خورد10 گرام لونگ10 گرام تج10 گرام تخم کرفس10 گرام مصری40 گرام اوپیم30 گرام

ترکیب تیاری اور طریقہ استعمال: تمام اجزاء کو علیحدہ علیحدہ کوٹ چھان کر بعد میں دی گئی مقدار کے مطابق شامل کریں۔ اوپیم کو کوٹنے کی ضرورت نہیں اسےعرق گلاب میں حل کر کے شامل سفوف کریں اور خوب کھرل کر کے چار چار رتی کی گولیاں بنا کر سایہ میں خشک کر لیں۔ بس دھاتو پشٹ گولیاں تیار ہیں۔ ایک گولی رات کو سوتے وقت ایک پاو نیم گرم دودھ کے ساتھ دو ماہ تک استعمال کرائیں۔

حب زعفرانی

زعفرانی گولیوں کا یہ ایک لاجواب نسخہ ہے، ایک ہی خوراک سے چار گنا طاقت آجاتی ہے۔

 زعفران50 گرام لونگ50 گرام تخم دھتورا40 گرام کشتہ مرگانگ20 گرام کشتہ فولاد سمی30 گرام بوہڑ کا دودھ تازہ حسب ضرورت مویز منقیٰ حسب ضرورت

ترکیب تیاری اور طریقہ استعمال: کشتہ جات کے علاوہ تمام اجزاء کو پاریک پیس کر پوڈر کر لیں بعد ازان کشتہ جات شامل کر کے بوہڑ کے دودھ سے تمام سفوف کو تر کر کے ایک غلولہ بنا لیں۔ پھر دو کلو گرام آٹا گوندھ کر اس میں بند کرکے تندور کی بھوبل میں دبا دیں۔ پانچ گھنٹے بعد غلولہ نکال کر آٹا دور کر کے دوا کے وزن کے برابر مویز منقیٰ شامل کر کے خوب کھرل کریں اور نخودی گولیاں بنا کر اوپر ورق نقرہ لگا لیں۔ دوا تیار ہے۔ ایک گولی صبح و شام ہمرا آدھا کلو دودھ استعمال کرائیں۔ صرف چند روز ہی کافی ہیں۔

حب موصلی سفید

قوت جماع میں اضافہ کرنے اور منی کو گاڑھا کرنے کے لئے مندرجہ ذیل نسخہ بڑا کارگر ہے اسے استعمال کر کے آپ جنسی زندگی کا صیح لطف اٹھا سکتے ہیں۔

حب موصلی سفیدموصلی سفید500 گرام دودھ گائے500 ملی لیٹرجائفل10 گرام جاوتری10 گرام شہد خالص حسب ضرورت

ترکیب تیاری اور طریقہ استعمال: موصلی کو  دودھ میں پکا لیں جب تمام دودھ خشک ہو جائے تو اسے سائے میں رکھ کر خشک کر لیں اور کوٹ کر چھان لیں اور پھر اس میں 10 گرام جائفل اور 10 گرام جاوتری ملا دیں ۔ پھر شہد میں ملا کر ان کی گولیاں بنا لیں۔ گولی بیر جتنی بڑی ہونی چاہیے۔ روزانہ ایک گولی کھائیں اور آپ دیکھیں گے کہ آپ کے جسم میں جنسی قوت کے خزانہ میں کس قدر اضافہ ہوتاہے۔