کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا بھر میں پاسپورٹس صرف 4 رنگوں میں تیار کیے جاتے ہیں؟
آپ کو پاسپورٹ جس ملک کا بھی ہوگا وہ نیلے، سرخ، سبز اور سیاہ رنگوں میں سے کسی ایک رنگ کا ہوگا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس حوالے سے کوئی ایسے رسمی قوانین موجود نہیں جو مخصوص رنگوں کے استعمال پر مجبور کرتے ہوں۔
فضائی سفر کے اصولوں کا تعین کرنے والے ادارے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) نے ممالک کو سفری دستاویزات جیسے پاسپورٹس کے لیے مخصوص ٹائپ فیس، ٹائپ سائز اور فونٹ تجویز کیے ہیں۔
پاسپورٹس کی تیاری کے لیے ایسے میٹریل کا استعمال لازمی ہے جو سلوٹیں پڑنے سے روکے۔
اسی طرح یہ میٹریل ایسا ہونا چاہیے جو مختلف درجہ حرارت جیسے 14 سے 122 فارن ہائیٹ میں پڑھنے کے قابل ہو جبکہ ہوا میں 5 سے 95 فیصد تک نمی بھی اس کا کچھ بگاڑ نہ سکے۔
مگر آئی سی اے او نے کبھی بھی پاسپورٹ کے کور کے لیے مخصوص رنگ استعمال کرنے کی ہدایت نہیں کی۔
آئی سی اے او کے چیف کمیونیکیشن آفیسر انتھونی فلبن کے مطابق پاسپورٹ کے رنگوں کا انتخاب حادثاتی طور پر نہیں ہوا۔
تو بیشتر ممالک نے سرخ، سبز اور نیلے کے گہرے شیڈ کا انتخاب کیا، تو اس کی وجہ کیا ہے؟
اس کی وجہ یہ ہے کہ گہرے رنگ نہ صرف زیادہ آفیشل محسوس ہوتے ہیں بلکہ وہ گرد و غبار اور فرسودگی کو بھی چھپا لیتے ہیں اور یہی ان کے انتخاب کی بنیادی وجہ بھی ہے۔
یعنی پاسپورٹ وقت گزرنےکے باوجود گندے یا بوسیدہ نظر نہ آئیں۔
عام طور پر پاسپورٹس کے رنگ کا انتخاب جغرافیائی، سیاسی اور مذہبی بنیادوں پر ہوتا ہے، جیسے مسلم ممالک اکثر سبز رنگ کو ترجیح دیتے ہیں، یورپ میں سرخ رنگ کا استعمال عام ہے، امریکی ممالک میں نیلے رنگ کے مختلف شیڈز استعمال ہوتے ہیں، جبکہ سیاہ رنگ بہت کم ممالک استعمال کرتے ہیں۔