عمر میں اضافے کے ساتھ جِلد پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ قدرتی عمل ہوتا ہے۔
عمر بڑھنے سے جِلد کی موٹائی گھٹ جاتی ہے اور لچک بھی ختم ہونے لگتی ہے جس سے جھریاں نظر آنے لگتی ہیں۔
مگر ایسا جوانی میں بھی ممکن ہے اور اس کی وجہ آپ کی چند عام عادات ہوتی ہیں۔
ان عادات پر قابو پا کر آپ قبل از وقت جھریوں کو نمودار ہونے سے روک سکتے ہیں۔
سورج کی روشنی میں بہت زیادہ گھومنا
سورج قبل از وقت بڑھاپے کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتا ہے۔
سورج کی نقصان دہ الٹرا وائلٹ شعاعوں میں بہت زیادہ دیر تک گھومنے سے جھریاں ابھرتی ہیں جبکہ جِلد کی لچک ختم ہونے لگتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ماہرین کی جانب سے دن میں باہر گھومنے کے لیے سن اسکرین کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
پانی کی کمی
پانی کی کمی جِلد پر اثر انداز ہوتی ہے جس کے نتیجے میں وہ خشک اور بے رنگ ہو جاتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ ڈی ہائیڈریشن سے چہرے پر لکیریں ابھرنے کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
روزانہ مناسب مقدار میں پانی پینے سے صحت کے ساتھ ساتھ جِلد کو جوان رکھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
ناقص غذا کا استعمال
ہم جو بھی کھاتے ہیں اس سے براہ راست جِلد کی صحت پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
چینی اور چکنائی سے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے جسم میں ورم بڑھتا ہے جس کے باعث بڑھاپے کی جانب سفر تیز ہو جاتا ہے۔
اسی طرح پراسیس غذاؤں سے بھی چہرے پر جھریاں ابھرنے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تمباکو نوشی
تمباکو نوشی سے صرف پھیپھڑوں کو ہی نقصان نہیں پہنچتا بلکہ جِلد کی عمر بڑھنے کی رفتار بھی تیز ہو جاتی ہے۔
سگریٹ میں موجود کیمیکلز سے خون کا بہاؤ محدود ہوتا ہے، جبکہ جِلد کے لیے آکسیجن اور غذائی اجزا کی فراہمی بھی گھٹ جاتی ہے۔
اس کے نتیجے میں کم عمری میں ہی چہرے پر جھریاں نمایاں ہو جاتی ہیں، خاص طور پر منہ کے اردگرد اس کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
جِلد کی نگہداشت نہ کرنا
عمر بڑھنے کے ساتھ جِلد خشک اور حساس ہونے لگتی ہے اور اگر اس کا خیال نہ رکھا جائے تو یہ سلسلہ قبل از وقت شروع ہو سکتا ہے۔
جِلد کی نگہداشت نہ کرنے سے اس کی اپنی مرمت کرنے کی صلاحیت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
جِلد کی صفائی اور نمی برقرار رکھنے کے لیے مختلف مصنوعات آسانی سے دستیاب ہیں۔
مگر یہ ضروری ہے کہ جِلد کی نگہداشت کے عمل کو معمول بنایا جائے۔
نیند کی کمی
نیند کی دائمی کمی کے نتیجے میں لوگ قبل از وقت بوڑھے نظر آنے لگتے ہیں۔
ایک تحقیق میں نیند کی کمی اور جھریوں کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ نیند کی کمی سے جسم کے اندر تناؤ بڑھانے والے ہارمونز کی سطح بڑھتی ہے جو جِلد کی صحت کے لیے اہم ہارمونز کے افعال پر اثر انداز ہوتا ہے۔
تناؤ
دائمی تناؤ جِلد کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس سے جسمانی ورم بڑھتا ہے جبکہ قبل از وقت بڑھاپے کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔