صحت

سونٹھ بے شمار فوائد کی حامل جس کا ذکر قرآن میں بھی موجود


مختلف نام:

مشہور نام ادرک۔ ہندی ادرک۔ سنسکرت ادرکم، ادر ک۔ بنگالی سونٹھ۔ مرہٹی الیم۔ گجراتی اوڈ۔ کرنا ٹکی آل سونٹھی۔ بنگالی سنٹ، تال انجی۔ عربی زنجیل رطب۔ انگریزی  جنجر ۔ لاطینی میں زنجی برکہتے ہیں۔

شناخت:

ادرک ہندوستان میں بکثرت کاشت ہوتا ہے، موسم بہار میں بویا جاتا ہے موسم سرما کے ابتدا میں پختہ ہوجاتا ہے اس کا پودا دو تین فٹ  تک اونچا ہوتا ہے۔ یہ پودے کی جڑ ہے۔  پتے سبز، لمبے اور باریک جب پھول جھڑ جاتے ہیں اور  تنا خشک ہو جاتا ہے تو اسے نکالتے ہیں۔ رنگ بھورا بہ مائل  سفیدی، تیز بو، ذائقہ تیز اردو زبان میں داخل ہوتا ہوا معلوم ہوتا ہے۔ اسے ہمیشہ چھیل کر استعمال کرنا چاہئے۔ گرم مزاجوں اور قبض کے لئے نقصان دہ ہے۔ تازہ ادرک تیسرے درجہ میں گرم، پہلے میں خشک سوکھی ہوئی دوسری درجہ میں خشک۔ روغن بادام و شہد سے اس کی مضرت دور ہوجاتی ہے۔ بقدر مناسب، پپلی،عقر قرحا اور کالی مرچ اس کا بدل ہیں۔ خوراک پانچ رتی سے دس رتی استعمال کی جاسکتی ہے۔

فوائد:

مقوی دماغ، ہاضمہ، معدہ و جگر،اپھارہ، ریاح اور کمزوری کو  فائدہ دیتا ہے۔ بلغم کودور کر کے طبیعت صاف کرتا ہے۔ اگر اسے پانی میں زیادہ جوش دے کر استعمال کیا جائے تو اس کے  مفید اجزاء ضائع ہو جاتے ہیں۔ بلغمی کھانسی میں ادرک کا رس ہمراہ شہد، ایک چمچہ پلانا مفید ہے۔ ابلے انڈے کی زردی کے ساتھ ادرک کا استعمال منی کو بڑھاتا اور گاڑھا کرتا ہے۔ ادرک کا رس ناخونہ کے لئے مفید ہے۔ آنت اترنے کے لئے ادرک کا مربہ بہت مفید ہے، فالج(ادھرنگ) کے لئے مربہ  ادرک کا استعمال اور ہر وقت جائفل منہ میں رکھنا بہت مفید ہے۔

مربہ ادرک:

سونتھ  تازہ موٹی بے ریشہ چھلکوں سے صاف کرکے پانی میں جوش دیں۔ بعدازاں تھوڑا سا نمک ملا کر خوب جوش دیں۔ جب نرم ہو جائے تو نکال لیں اور چینی سفید کا قوام بنا کر شامل کریں۔ دوسرے روز اگر قوام پتلا ہو جائے، تو مع ادرک پکا کردرست کرلیں۔

فوائد:

ایک سےدو  تولا کھائیں، بلغم نکالنے، ریاح، پیٹ درد اور کمر کے علاوہ گردوں کو طاقت دینے کے لئے مفید  ہے۔

درد قولنج:

سونٹھ  نیم کوفتہ اڑھائی تولہ کو پندرہ تولہ کھولتے ہوئے پانی میں ڈالیں اور ایک گھنٹہ تک پڑا رہنے دیں۔ پھر پانی نتھار کر اس میں9 ماشہ سوڈا بائیکارب ملا دیں۔

فوائد:

تین سے پانچ تولہ تک  حسب ضرورت دن میں دو سے تین بار پلائیں۔سوءہضم،متلی اور قے وغیرہ میں مفید ہے اور پیٹ کے اپھارہ ، درد قولنج  ریاحی کا دافع ہے۔

دوائے ہچکی:

سونٹھ پانچ ماشہ،  مرچ سیاہ پانچ دانہ، پانی میں جوش دے کر دن میں دو بار بلائیں۔ ہچکی کیلئے مفید  ہے۔

دوائے سنگرہنی:

سونٹھ پانچ تولہ،سونف پانچ تولہ،ہرڑپانچ تولہ، چینی پندرہ تولہ، سب کو علیحدہ علیحدہ پیس کر ملالیں۔ خوراک ایک سے تین ماشہ دن میں دوبار ۔ پیچش، سنگرہنی، کمزوری معدہ اور بدہضمی کے دستوں کے لئے مفید  ہے۔

درد پیٹ:

ادرک خشک (سونٹھ)اور اجوائن حسب ضرورت لے کر لیموں کا رس  اس قدر ڈالنے کہ تر ہو جائیں۔ پھر سایہ میں خشک کریں اور باریک پیس لیں۔ قدرے نمک سیاہ ملا کر محفوظ رکھیں۔ خوراک چار سے چھ رتی تک ہمراہ پانی معدے کی تمام خرابیاں دور ہوجاتی ہیں۔ ہاضمہ کو درست کرتا ہے، پیٹ درد اور گندے ڈکار وں  کو مفید  ہے۔

رس ادرک سے کشتہ چاندی:

ورق چاندی ایک تولہ، پندرہ تولہ ادرک کے رس میں اس قدر کھرل کریں  کہ ٹکیاں باندھنے کے لائق ہو جائے۔ پھر وہ سکو راہ گلی میں گل حکمت کرکے خشک ہونے پر بیس سیر اُپلوں کی آگ دیں، اس طرح تین بار کریں۔ شگفتہ ہو جائے گا 2 سے 3 چاول ہمراہ خمیرہ یا معجون یا مکھن دیں، مقوی ارواح،ٹانک اور دافع جریان ہے۔

جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا

از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی

(Ginger) ادرک زنجبیل

دیگرنام:

عربی میں زنجبیل رطب ویابس،گجراتی میں ادو،بنگالی آور،سندھی میں سنڈھ ،انگریزی میں جنجر ،فارسی میں شرنجیر،ادراکم،ہندی ،پنجاپی اردو،کشمیری میں ادراک اورسونٹھ ہی کہتے ہیں

لاطینی میں:

(Zingiber Officinalis)

ماہیت:

اس کا پوداتین چارفٹ بلند ہوتا ہے۔پتے نو دس انچ لمبے ایک انچ چوڑے اور آگے سے نو کدار ہوتے ہیں پھول کی ڈنڈی دوتین انچ لمبی ہوتی ہے۔اس کا پھول بہت کم اور باریک نکلتا ہے جوکہ بیگنی یا جامنی رنگ کے ہوتے ہیں۔اس کو پھل نہیں لگتا اور زنجبیل کا تخم ہو تا ہے ۔ادرک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے آلو کی طرح کاٹ کرزمین میں گاڑ دیے جا تے ہیں ۔کھادپانی اوردھوپ میں آہستہ آہستہ بڑے ہو کر ادرک بن جاتے ہیں ۔اس کو چیت و بیسا کھ میں بوتے ہیں اور اسوج و کاتک (ستمبراوراکتوبر )میں کھود کر نکال لیتے ہیں۔

ادرک کی 2اقسام ہیں ۔ایک ریشہ دار جوکہ بہت زیادہ پیداہوتا ہے۔ اوردوسرابغیرریشہ کے جوکم پیداہوتا ہے۔ خشک ہونے پر یہی سوکھ یا زنجبیل بن جاتی ہے۔

مقام پیدائش:

یہ برصغیرمیں کم و بیش پایاجاتا ہے۔پاکستان میں پنجاب‘ جموں کشمیرجبکہ ہندوستان میں پنجاب ،یو پی کے پہاڑی علاقوں میں پایاجاتاہے۔ اس کے علاوہ مدارس ،کوچین،بہار،بمبئی،سورت،احمد،آباداور بنگلہ دیش میں پایاجاتاہے۔

رنگ:

سفید اور بھوراجبکہ زنجبیل زرد رنگ کی ہوتی ہے۔ذائقہ: تیزچیریرااورتلخ۔بطوردواءاور غذاقدیم زمانے سے استعمال ہوتی ہے۔

خشک کرنے کاطریقہ:

جو ادرک بہت مدت تک زمین میں دبائی ہوتی ہے۔اورجب خوب پک جاتی ہے تو اس کو اوپر سے چھیل دیں اور سایہ میں خشک کر لیں ۔سونٹھ بن جائے گی ۔زنجبیل کوجلدگھن لگ جاتی ہے۔

مزاج:

ادرک گرم درجہ سوم خشک درجہ اول۔مزاج زنجبیل: گرم درجہ سوم خشک دوم جتنی پرانی ہوگی ،خشک زیادہ ہوجائے گی ۔

افعال:

مقوی باہ،مقوی ذہن و حافظہ،ہاضم،کاسرریاح ،قاتل کرم شکم ،ملین ،منفت بلغم جالی،

استعمال:

سونٹھ  بلغمی مزاج اشخاص کیلئے نہایت مفید  دواء ہے۔اس کو اکثر امراض معدہ مثلاًنفخ شکم،دردشکم ضعف اشتہاءوغیرہ میں استعمال کرتے ہیں مروڑپیداکرنے والی ادویہ کی مصلح ہےمثلاً سنامکی ‘تربد سفید وغیرہ۔سونٹھ کا مربہ پیٹ  صاف (ملین ) کرتا ہے۔آنتوں اور معدہ میں رطوبات کی وجہ سے دست آتے ہوں تو قبض پیدا کرکے دست بندکرتی ہے۔مقوی باہ معجونات میں استعمال کرتے ہیں ۔

بیرونی طور پرتیل میں جلا کریا دیگر ادویہ ہمراہ تیل بناکر مالش کرناریاحی دردوں مثلاًگھٹیا،فالج ،درد کمر میں مفید ہے۔بطورسرمہ پیس کر آنکھوں میں لگانے سے جلا بھلا دھند کیلئے مفید  ہے۔دمہ کھانسی میں کھلانا مفید ہے۔پیٹ کے کیڑے مارتی ہے۔معجون زنجیل نرم سیلان الرحم‘ ضعف معدہ،نسیان،دردپشت اور ضعف باہ کے لئے اکسیر ہے۔

مرض سنگرہنی میں سونٹھ کو گھی میں بریاں  کر کے(سرخ ہو جائے لیکن جل نہ جائے) چھاچھ میں کے ہمراہ دن میں دو سے تین مرتبہ کھلانا مفید  ہے۔

زنجبیل بریاں دس گرام نمک طعام تین گرام ملاکر دانتوں پر ملنے سے دانتوں کی ترشی دفع  ہوجاتی ہے۔

قرآن پاک میں زنجبیل کاذکر(ترجمہ )’’اوران میں انہیں ایساجام پلایاجائے گا جس میں آمیزش زنجبیل کی ہوگی ۔‘‘

ارشادات نبوی ﷺ :حضرت ابو سعید الخدری ؓروایت فرماتے ہیں:

’’شہنشاہ روم نے رسول اللہﷺ کی خدمت اقدس میں ادرک کا مربہ ایک مرتبان تحفہ کے طور پر پیش کیا ۔حضورﷺنے اسے قبول فرمانے کے بعد تمام لوگوں کو اس کا ایک ایک ٹکڑا مرحمت فرمایا اور مجھے بھی ایک ٹکڑا ملا جسے میں نے کھا یا ۔

کیمیاوی تجزیہ :

چکنائی 3 ء 3 نشاستہ 7ء 20 اجزاء لمحی 4 ء 7 474،سوڈیم 5،پوٹاشیم 943 ۔کیلوریز 333میگنیشم 256،فاسفورس 177/سلفر1280کلورائیڈ62ایک سو گرام خشک ادرک(سونتھ) میں دیگرعناصر کی ترکیب ہے۔

ادرک میں 12سے15فیصد پانی میں حل ہونے والے نمکیات ایک سو چار فیصد کے درمیان فرازی تیل تارپین کے خاندان کے عناصر کے علاوہ ادرک کی خوشبو کی تندی کے جوہر Generolکی وجہ سے جوکاربولک ایسڈکے خاندان کا شحمی بیروزہ ہے۔

جدید مشاہدات اوراجزاء سے معلوم ہوتاہے کہ جوفوائد لہسن کے بیان کیا جاتے ہیں مگرلہسن سے حاصل نہیں ہوسکے ۔وہی فوائد سونٹھ  کے ہیں جوکہ حاصل کئے چکے ہیں ۔

نفع خاص:

محلل ریاح ،ہاضم طعام۔

مضر:

امراض حلق حار کیلئے ۔

مصلح:

روغن بادام وشہد خالص ۔

بدل:

دارفلفل۔

مقدارخوراک:

ایک ماشہ سے ڈیڑھ یا دو(2)ماشے تک جبکہ حکیم رام لبھایاصاحب نے اپنی کتاب بیان الادویہ میں زنجبیل کو ترکناکاجزہے۔سونٹھ،مرچ سیاہ ،فلفل دراز

عرق النساء کیلئے مجزب نسخہ :

زنجبیل اعلی قسم کا سفوف بناکر شہد خالص میں ملا لیں اور صبح و شام کھانے سے پہلے اسے پانی میں ایک چھوٹی چمچ سے یا ویسے ہی کھالیں۔(مجرب حکیم نصیر احمد طارق)

مشہور مرکبات:

جوارش زنجبیل ،معجون زنجبیل ،جوارش جالینوس ،جوارش بسباسہ ،معجون نانخوای،(ہمدرد)سفوف نانخوایٰ،جوہرہا ضم(طب نبوی دواخانہ)

تاج المفردات