الائچی کو مصالحوں کی ملکہ بھی کہا جاتا ہے، جو ایشائی ممالک سمیت دنیا بھر میں نہایت شوق کے ساتھ استعمال کی جاتی ہے۔ پانچ ہزار سال پہلے تک یونان اور مصر کی تہذیبوں میں الائچی کو دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا، اور آج کی طبی تحقیقات نے بھی اس کی افادیت کو ثابت کر دیا ہے۔
الائچی میں بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ ایگری کلچر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق، ایک چمچ الائچی میں مندرجہ ذیل غذائی اجزاء شامل ہوتے ہیں، اٹھارہ کیلوریز، تقریباً ایک گرام فیٹ، چار گرام کاربوہائڈریٹس، دو گرام فائبر، اور تقریباً ایک گرام پروٹین۔ اس کے ساتھ ساتھ اس مصالحے میں وٹامنز اور منرلز بھی پائے جاتے ہیں، جن میں پوٹاشیم، کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، اور فاسفورس شامل ہیں۔
الائچی کو دو اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے، ایک کو چھوٹی یا سبز الائچی جب کہ دوسری کو بڑی یا کالی الائچی بھی کہتے ہیں۔ عمومی طور پر مختلف طبی فوائد حاصل کرنے کے لیے سبز یا چھوٹی الائچی کو استعمال کیا جاتا ہے۔
چھوٹی الائچی کو زیادہ تر میٹھی غذاؤں میں استعمال کیا جاتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ اس سے قہوے یا چائے کو خوشبودار بھی بنایا جاتا ہے، اور اسے براہِ راست کھانے سے منہ کی ناگوار سانسوں کا بھی خاتمہ ہوتا ہے اور سانس لیتے وقت مہک کا احساس ہوتا ہے۔
الائچی کے طبی فوائد
الائچی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے مندرجہ ذیل فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
موٹاپے میں کمی
موٹاپے کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر سمیت مختلف بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں، جب کہ بڑھے ہوئے پیٹ کی وجہ سے اکثر شرمندگی کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ موٹاپے اور پیٹ کی چربی کو کم کرنے کے لیے عمومی طور پر بہت سی ورزشوں کا مشورہ دیا جاتا ہے، لیکن مصروفیت کی وجہ سے سب کے لیے جم جانا ممکن نہیں ہوتا۔
چھوٹی یا سبز الائچی کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو نہ صرف پیٹ کے گرد جمع ہوئی ضدی چربی پگھلنا شروع ہوتی ہے بلکہ مجموعی طور پر بھی موٹاپے میں کمی آتی ہے۔
خون کی کمی دور کرے
چوں کہ اس مصالحے میں آئرن، وٹامن سی، اور کاپر سمیت ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو خون کے سرخ خلیات کی افزائش میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں، بہتر طریقے سے خون کے سرخ خلیات کی افزائش ہونے کی وجہ سے انیمیا کی علامات میں کمی آتی ہے۔
پولن الرجی کا خاتمہ
موسم تبدیل ہونے کی وجہ سے بہت سے لوگ پولن الرجی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ موسم کی تبدیلی کی وجہ سے ایسے لوگوں کو ہر وقت منہ پر ماسک پہننا پڑتا ہے تا کہ وہ پولن الرجی کا شکار نہ ہو جائیں۔ ایسے لوگ جو اس الرجی کا شکار ہو جاتے ہیں، وہ اگر الائچی کو منہ میں رکھ کر چوستے رہیں تو انہیں اس الرجی سے بچاؤ میں مدد ملے گی، اور اگر وہ اس الرجی کا شکار ہو چکے ہیں تو تو اسے چبانے سے الرجی کی علامات میں کمی آئے گی۔
ہاضمہ کے نظام میں بہتری
دن کے کسی بھی کھانے کے بعد کے بعد اگر ہم وزن سونف اور الائچی کو کھایا جائے تو کھانا جلدی ہضم کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔ کھانے کے بعد باقاعدگی کے ساتھ الائچی اور سونف استعمال کرنے سے ہاضمہ کے نظام میں بہتری آتی ہے اور معدے کو کھانا ہضم کرنے میں مشکل پیش نہیں آتی۔ بد ہضمی کی وجہ سے ہونے والی گیس سے چھٹکارا پانے کے لیے اگر الائچی کو سبز چائے میں شامل کر کے استعمال کیا جائے تو اس بیماری کی علامات میں کمی آتی ہے۔
ڈپریشن کی علامات میں کمی
سبز الائچی میں اینٹی ڈپریسنٹ یعنی ڈپریشن کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ الائچی کو پیس کر پاؤڈر بنا لیا جائے، اور اس پاؤڈر کا آدھا چمچ دن میں دو تین بار استعمال کرنے سے ذہنی دباؤ اور ڈپریشن سمیت بہت سے نفسیاتی امراض کی علامات میں کمی آتی ہے۔
کینسر سے بچاؤ میں مفید
اس مصالحے میں قدرتی طور پر ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو کینسر کی روک میں مدد فرام کرتے ہیں۔ اس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے جگر، بڑی آنت، اور چھاتی کے کینسر سے بچا جا سکتا ہے۔ الائچی میں پائے جانے والی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات ایسے جراثیم سے لڑنے میں مدد فراہم کرتے ہیں جو کینسر کی وجہ بنتے ہیں۔
جسم سے زہریلے مادوں کا اخراج
الائچی جسم میں ڈی ٹاکسن کے عمل میں بہت کردار ادا کرتی ہے، جس کی وجہ سے جسم سے زیریلے مادے خارج ہوتے ہیں، جسم سے زہریلے مادے خارج ہونے کی وجہ سے بہت سے امراض کے خطرات سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
قبض کا خاتمہ
قبض کی وجہ سے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، لیکن الائچی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے قبض کی علامات کا مکمل طور خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ اس مرض سے چھٹکارا پانے کے لیے الائچی کے دانوں کو دہی میں شامل کر کے استعمال کرنے سے بہت جلد مفید اثرات ظاہر ہوں گے۔
تیزابیت میں کمی
چٹ پٹے کھانوں یا کم پانی پینے کی وجہ سے معدے کی تیزابیت جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس سے چھٹکارا پانے کے لیے الائچی بے حد مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ اگر آپ کو بھوک نہ لگے، معدے میں جلن کا سامنا ہو، یا جی متلائے تو الائچی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا شروع کر دیں۔
پسینے کی بد بو کا خاتمہ
سبز الائچی کا سفوف آدھا چمچ ہر روز خالی پیٹ استعمال کرنے سے پسینے کی بد بو میں کمی آتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ الائچی کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے، اس لیے اسے گرمیوں میں استعمال کرنے سے تروتازگی کا احساس رہتا ہے۔
پھیپھڑوں کے لیے مفید
الائچی پھیپھڑوں میں خون کی گردش بڑھانے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے، جس کی وجہ سے کھانسی، دمہ، نزلہ، اور زکام کی علامات میں کمی آتی ہے۔ پھیپھڑوں کی صحت میں بہتری کی وجہ سے نزلہ جیسی بہت سی بیماریوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
سانس کی بد بو خاتمہ
اگر مختلف طریقے استعمال کرنے کے بعد بھی سانس کی بد بو ختم نہ ہو تو الائچی کو استعمال کرنا شروع کر دیں، کیوں کہ یہ اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی حامل ہوتی ہے، جس کی وجہ سے اس کی تیز خوشبو سانس کی بد بو کو دور کر دیتی ہے۔ ہاضمہ کے نظام کی وجہ سے بھی سانس کی بد بو کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، الائچی ہاضمہ کے نظام کو بھی بہتر بناتی ہے، جس سے سانس کی مہک میں اضافہ ہوتا ہے۔
ہیضہ کا علاج
ہیضہ کی علامات کو کم کرنے کے لیے الائچی کا عرق نہایت مفید ثابت ہوتا ہے، ہیضہ لاحق ہونے کی صورت میں صرف الائچی کا عرق استعمال کرنے سے اس کی علامات میں کمی آتی ہے۔