صحت

تل غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں مگر کالے یا سفید ۔۔؟؟


تل صدیوں سے غذا کا حصہ رہے ہیں اس میں بے پناہ صحت بخش اجزاء پائے جاتے ہیں جو آپ کی  مجموعی صحت کے ضامن ہیں۔ایک وقت تھا جب  کھانا تیار کرنے کے لیے تل کا تیل ہی استعمال کیا جاتا تھا تاہم اب اس کا استعمال کم ہو گیاہے۔ تل مختلف میٹھے اور نمکین پکوانوں کے ذائقہ کے ساتھ سجاوٹ کا بھی ذریعہ بنتے ہیں۔جبکہ یہ بیج دنیا بھر کے بہت سے کھانوں کا لازمی حصہ بھی ہیں۔ آپ نے اکثر انہیں  برگر بن کے اوپر دیکھا ہوگا یا کسی موقع پر تل کے بیجوں سے بنی مٹھائیاں بھی کھائی ہوں گی۔ تل  ایک طرف تو گری دار میوے اور میٹھے ذائقے کے حامل ہوتے ہیں تو دوسری جانب صحت کے بے شمار فوائد لیے ہوتے ہیں۔تل فائبر کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے جو  خراب کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے، خون میں شکر کی سطح توازن میں رکھنے، سوزش کو کم کرنے، ہڈیوں کی صحت مند رکھنے کے ساتھ خون کے خلیات کی تشکیل میں بھی مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

 ان بیجوں میں سیسمولین مرکبات موجود ہوتے ہیں جو اینٹی آکسیڈینٹ اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کے لیے مشہور ہیں۔جہاں یہ بیج ہماری مجموعی صحت کے لیے بہت افادیت رکھتے ہیں وہی یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ یہ غذائیت سے بھرپور بیج دو قسم کے ہوتے ہیں ان میں سفید اور دوسرا سیاہ۔یہاں سوال یہ ہے کہ کیا ان دونوں بیجوں میں صرف رنگ کا ہی فرق ہے؟ یا دونوں کی غذائیت میں کوئی فرق ہے؟ کیا وہ مختلف صحت کے فوائد رکھتے ہیں؟ یہاں تل کے بیجوں کے بارے میں ان  تمام سوالات کے جوابات دینے اور سفید اور کالے تل کے درمیان فرق پیش کیا جارہا ہے۔

سفید تل

سفید تل قدیم ترین مصالحوں میں سے ایک  ہیں، یہ ہلکے، میٹھے اور گری دار ذائقہ رکھتے ہیں۔ اس میں مختلف غذائی اجزاء جیسے پروٹین، فائبر، کیلشیم، وٹامن بی اور ای کے ساتھ اینٹی آکسیڈنٹس کثرت سے پائے جاتے ہیں جو جسم کو کئی امراض جیسے بلڈ پریشر، چھاتی کا سرطان اور امراض قلب سے تحفظ فراہم کرنے ، فری رڈیکل سے بچاؤ، خون کے سرخ خلیوں کی پیداوار بڑھانے، ہڈیوں کی صحت مند رکھنے، آکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کرنے، الزائمر اور ڈیمنشیا جیسے امراض کو روکنے، ہاضمہ بہتر بنانے، توانائی میں اضافہ کرنے کے ساتھ دمہ کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

آپ سفید تل کو اپنی غذا میں بہت سے طریقوں سے شامل کر سکتے ہیں جیسے سردیوں کے موسم میں تل کے لڈو بناکر، انہیں سلاد، فرائیڈ رائس میں شامل کرکے اور یہاں تک کہ دہی یا اسمودی کے ساتھ بھی لے سکتے ہیں۔

 آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ نہ صرف یہ آپ کی صحت بلکہ آپ کی جلد کو صحت مند رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرسکتےہیں۔

  ان بیجوں کا باقاعدگی سے استعمال آپ کی  جلد  کوچمکدار بنانے، نمی برقرار رکھنے، شادابی لوٹانے، سوزش دور کرنے، جلد کے انفیکشن کو روکنے اور دھوپ سے جھلسی جلد کے علاج کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں۔

سیاہ تل

چھوٹے، سیاہ تیل بھی غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں جو سیسیمم انڈیکم پلانٹ کے پھلوں کی پھلیوں کے اندر اگتے ہیں سفید بیج کی طرح  ان بیجوں میں بھی کیلشیم، فائبر، پروٹین، میگنیشیم، کاپر، آئرن، فاسفورس اور اینٹی آکسیڈنٹس جیسے غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

 ان بیجوں میں موجود معدنی مواد مختلف دائمی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ سیاہ تل  امراض قلب کے خطرے کو کم کرنے، قوت مدافعت میں اضافے، میٹابولزم کو منظم کرنے، بلڈپریشر کو توازن میں رکھنے، جگر جو فری رڈیکل سے بچانے کے ساتھ بدہضمی اور قبض سے نجات میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

غذائیت سے بھرپور ان کالے بیجوں کو آپ چاولوں، نوڈلز، سلاد کے اوپر چھڑک کر یا انہیں اسمودی یا دہی کے پیالے میں شامل کرکے خوراک کا حصہ بنا سکتے ہیں۔

 بھیگے ہوئے کالے تل کا استعمال جسم میں معدنیات کو جذب کرنے لیے بہترین تصور کیا جاتا ہے۔ان بیجوں کو  خوراک میں شامل کرنے سے جلد کی نمی برقرار رہتی ہے ساتھ ہی انفیکشن کا سبب بننے والے جراثیم سے بھی نجات ملتی ہے، اس طرح جلد چمکنے لگتی ہے۔

سفید بمقابلہ سیاہ تل 

سفید اور سیاہ تل دونوں ہی صحت بخش اجزاء سے بھرپور ہونے کے ساتھ مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں معاونت کرتے ہیں۔ دونوں بیجوں میں بہت ساری خصوصیات کافی مشترک ہیں کیونکہ ان میں کیلشیم اور پلانٹ پروٹین کے ساتھ فائبر کثیر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ان دونوں بیجوں کے درمیان بنیادی فرق یہ ہے کہ سیاہ بیجوں  پر ایک بیرونی تہہ ہوتی ہے جو سفید بیجوں میں موجود نہیں ہوتی۔ کالے تل کو زیادہ غذائی اجزاء اور زیادہ دواؤں کی خصوصیات کے ساتھ زیادہ طاقتور سمجھا جاتا ہے۔ حکمت کے مطابق  کالے بیج اپنی غذائیت کی اعلیٰ مقدار کی وجہ سے زیادہ فائدہ مند ہیں۔ کیلشیم سفید رنگوں کے مقابلے سیاہ رنگ میں زیادہ ہوتا ہے اور اسی طرح ان میں آئرن، پوٹاشیم، تانبا، مینگنیز اور اس طرح کے دیگر معدنیات میں زیادہ پائی جاتی ہیں۔

  ان بیجوں کا استعمال میگنیشیم کی وجہ سے بلڈ پریشر کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے، کیلشیم کی وجہ سے ہڈیوں کی صحت کے لیے اچھا ہے، قوت مدافعت کے لیے اینٹی آکسیڈنٹس ہیں جو عمر رسیدگی کے اثرات سے تحفظ دیتے ہیں۔