نیند ایک قدرتی نعمت ہے جو جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے نہایت ضروری ہے۔ جب نیند پوری نہ ہو یا وقت پر نہ آئے، تو یہ مختلف جسمانی و ذہنی مسائل کو جنم دے سکتی ہے۔ نیند کا بنیادی دورانیہ چھ سے آٹھ گھنٹے ہوتا ہے، لیکن اگر کوئی شخص مستقل طور پر نیند سے محروم رہے یا بار بار جاگتا رہے، تو اسے بے خوابی (Insomnia) کہا جاتا ہے۔
نیند نہ آنے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں درج ذیل شامل ہیں:

دماغ میں خون کی کمی – اگر دماغ کو مناسب مقدار میں خون نہیں ملتا تو خشکی پیدا ہو جاتی ہے، جو نیند کو متاثر کرتی ہے۔

ذہنی دباؤ اور پریشانی – زیادہ غور و فکر، ذہنی تناؤ، یا کسی مسئلے کی بار بار سوچنا نیند میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔

غیر متوازن خوراک – زیادہ گرم غذائیں، چائے، کافی، اور کیفین والے مشروبات کا زیادہ استعمال نیند کو متاثر کر سکتا ہے۔

نظامِ ہضم کی خرابی – بدہضمی یا معدے کی گرمی کی وجہ سے بھی نیند کا آنا مشکل ہو جاتا ہے۔

دیگر بیماریاں – بخار، دمہ، یا جسمانی درد بھی نیند کی خرابی کی وجوہات میں شامل ہو سکتے ہیں۔

زیادہ اسکرین ٹائم – موبائل، کمپیوٹر یا ٹی وی کا زیادہ استعمال دماغی نظام کو متحرک رکھتا ہے، جس سے نیند کم ہو جاتی ہے۔

رات بھر نیند کا نہ آنا یا بار بار جاگ جانا۔

سونے کے دوران بے چینی یا دماغ میں زیادہ خیالات آنا۔

نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے دن بھر تھکن اور سستی محسوس کرنا۔

دل کی دھڑکن تیز ہونا اور مزاج میں چڑچڑاپن۔
قدرتی علاج نیند کے مسائل کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

ناریل کا پانی – جسم کو سکون دیتا ہے اور نیند کو بہتر بناتا ہے۔

سبز دھنیا – نیند کے لیے مفید ہے اور معدے کی گرمی کو کم کرتا ہے۔

روغنِ لبوب سبعہ – سر پر لگانے سے ذہنی سکون ملتا ہے۔

حریرہ مغز بادام – روزانہ صبح پینے سے نیند بہتر ہوتی ہے (اگر ہاضمہ خراب ہو تو نہ پئیں)۔

بکری کا دودھ اور شربت نیلوفر – دماغ کو ٹھنڈک فراہم کرتا ہے اور نیند کے مسائل کم کرتا ہے۔

رات کو سونے سے پہلے موبائل اور کمپیوٹر کا استعمال کم کریں۔

روزانہ ہلکی پھلکی ورزش کریں، خاص طور پر شام کے وقت چہل قدمی کریں۔

سونے سے پہلے گرم دودھ پینا مفید ثابت ہو سکتا ہے۔

ذہنی دباؤ کم کرنے کے لیے مراقبہ یا یوگا کریں۔

نیند کا ایک باقاعدہ وقت مقرر کریں اور اسی پر عمل کریں۔
نیند نہ آنا ایک عام مگر سنجیدہ مسئلہ ہے جسے نظرانداز کرنا صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی روزمرہ زندگی میں توازن قائم کریں، بہتر خوراک کا انتخاب کریں، اور قدرتی علاج آزمائیں۔
Post Views: 72