آلو دنیا بھر میں سب سے زیادہ کھائی جانے والی غذا ہے، یہ ایک ورسٹائل سبزی ہے جس سے کئی طرح کے پکوان تیار کیے جاتے ہیں، تاہم اس سے بنائے گئے چپس بچوں اور بڑوں میں نہ صرف مقبول ہیں، بلکہ یہ ان کی مرغوب غذا بھی ہے۔
ان ساری خوبیوں کے باوجود آلو ایک متنازعہ سبزی ہے اسے دوسری سبزیوں کی نسبت اتنا صحت بخش تصور نہیں کیا جاتا۔
تاہم اب سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ آلوکو اگر درست طریقے سے تیار کیا جائے، تو یہ مزے دار سبزی وزن کم کرنے اور خون میں شکر کی سطح کوتوازن میں رکھنے میں مدد دے سکتی ہے
نئی تحقیق کے مطابق آلووزن کم کرنے اور انسولین کی مزاحمت کو بہتربنا سکتے ہیں۔
اس تحقیق کا مقصد ان افراد میں وزن اور خون میں گلوکوز کی سطح کو توازن میں رکھنا تھا جنہیں موٹاپے کے ساتھ ٹائپ ٹو ذیابیطس کا سامنا تھا، ان تمام افراد کے کھانوں میں 8 ہفتوں تک ردوبدل کیا گیا تاکہ آلو کا اثر دیکھا جاسکے۔
اس تحقیق میں تمام شرکاء کے کھانوں میں 40 فیصد گوشت یا مچھلی کے بجائے آلو کا استعمال کیا گیا، جبکہ آلو کو ابال کرانہیں 24 گھنٹے کے لیے ٹھنڈا کیا گیا، پھر اسے چھلکوں سمیت پکایا گیا، تاکہ ان میں غذائی ریشہ (فائبر) کی مقدار زیادہ رہے۔
تمام شرکاء کو آلو سے بنے کھانوں کے ساتھ دن بھر میں پھل، سبزیاں، مکمل اناج، ڈیری مصنوعات، اور کبھی کبھار میٹھا بھی دیا گیا، جبکہ 8 ہفتوں کے بعد تمام ہی شرکاء کا اوسطاً 5.6 فیصد وزن (تقریباً 5.8 کلوگرام) کم ہوا اور انسولین کی مزاحمت میں بہتری آئی، اس موقع پر شرکاء کا کہنا تھا کہ کھانا کیلوریز میں کم ہونے کے باوجود ان کا پیٹ بھرا رکھتا تھا۔
محقیقین کا کہنا ہے کہ آلوسے بنے کھانے اگرصحت بخش اندازسے تیار کیے جائیں تو یہ وزن کم کرنے کے ساتھ انسولین کی مزاحمت کو بھی بہتر بناسکتے ہیں ۔
آلو وٹامنز، منرلز اور فائبر کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔تاہم بہت زیادہ آلو کو غذا میں شامل رکھنا، خاص طور پر ڈیپ فرائیڈ یا چکنائی اور نمک کے ساتھ کھانا بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔
آلو کو زیادہ مقدار میں کھانے سے صحت متاثر ہوسکتی ہے۔ اسے کس طرح تیار کیا جائے اور کن سبزیوں کے ساتھ استعمال کیا جائے تاکہ اس صحت بخش سبزی کے نقصان دہ اثرات سے محفوظ رہا جاسکے۔
ایک ہفتے میں کتنے آلو کھانے چاہئیں؟
آلو جیسی نشاستہ دار سبزیاں کاربوہائیڈریٹس، فائبر، وٹامنز اور معدنیات کا ایک بہترین ذریعہ ثابت ہوتی ہیں یہی وجہ یہ کو دیر تک سیر رکھتی ہیں اور بے وقت کی بھوک سے بچاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق بالغ افراد ہر ہفتے 4 سے 6 کپ نشاستہ دار سبزیاں اپنی غذا میں شامل کی جاسکتی ہیں، جو کہ 1,600 سے 2,400 کیلوری والی خوراک کے برابر ہے۔
یہاں ایک بات ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ نشاستہ دار سبزیاں متوازن غذا کا صرف ایک حصہ ہیں۔ متوازن غذا میں دیگر تمام سبزیاں شامل ہونی چاہئے جیسے پتوں والی سبزیاں، پھل، مکمل اناج، لین پروٹین اور صحت مند چکنائی۔ کھانے کے مختلف گروپ مختلف غذائی اجزاء اور صحت کے فوائد پیش کرتے ہیں، اس لیے مختلف قسم کی صحت بخش غذائیں کھانا ضروری ہے۔ غذائیت سے بھرپور کھانے اچھی صحت کے حصول اور اسے برقرار رکھنے اور دائمی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
بہت زیادہ آلو کھانے سے صحت پڑنے والے مضر اثرات
بہت سی غذاؤں کی طرح اگر آلو کو بھی اعتدال میں نہ کھایا جائے تو کچھ ضمنی اثرات سامنے آسکتے ہیں جو یہاں بتائے جارہی ہیں۔
ہائی بلڈ شوگر
آلو ایک کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور سبزی ہے، جسے زیادہ مقدار میں کھانے سے خون میں شوگر کی سطح بڑھ سکتی ہے، خاص طور پر ذیابیطس یا انسولین کے خلاف مزاحمت والے افراد میں۔ اگرچہ کسی بھی کھانے میں آلو کو دیگر سبزیوں اور پروٹین کے ساتھ ملا کر کھانا ایک صحت مند انتخاب ہے۔
اگر آپ ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں تو کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کو ذہن میں رکھنا ضروری کاربوہائیڈریٹ جسم کے لیے توانائی کا ایک لازمی ذریعہ ہیں۔ کاربوہائیڈریٹ کا کم استعمال خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ کاربوہائیڈریٹ بلڈ شوگر کو متاثر کرتے ہیں، لہذا توازن ضروری ہے۔
وزن کا بڑھنا
بہت زیادہ آلو کھانا، خاص طور پر تلے ہوئے یا زیادہ کیلوری والی ٹاپنگ جیسے مکھن اور کریم سے بھرپور وزن میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ فرنچ فرائز دنیا بھر میں ایک مقبول اسنیک ہے، اس میں کیلوریز زیادہ ہوتی ہے کیونکہ فرائی میں تیل کی زائد مقدار استعمال ہوتی ہے۔
ہائی بلڈ پریشر
تین بڑے امریکی مطالعات کے جائزے کے مطابق، ابلے ہوئے، بیکڈ، میشڈ، یا تلے ہوئے آلو کے فی ہفتہ چار یا اس سے زیادہ سرونگ کھانا ہائی بلڈ پریشر کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہے۔
محققین کا خیال ہے کہ آلو میں کاربوہائیڈریٹ کی زیادہ مقدار اور بلڈ شوگر پر اس کا اثر ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔ ساتھ ہی اس میں دیگر عوامل، جیسے آلو کے پکوان میں نمک اور چکنائی کی مقدار بھی بلڈ پریشر کو بڑھانے میں کردار ادا کر سکتی ہے۔
کھانے کے دوران بہت زیادہ آلو یا عام طور پر بہت زیادہ کھانے سے ہاضمے کے مسائل جیسے پیٹ میں تکلیف، اپھارہ اور گیس ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر اگر کھانا چکنائی سے بھرپور ہو جیسے فرنچ فرائز سے بھری پلیٹ یا مکھن یا کریم سے بھرا ہوا آلو۔ ایک بار پھر، آلو کی مقدار کو اعتدال میں رکھ کر کھائیں اور اس بات کا خیال رکھیں کہ انہیں کیسے پکایا جاتا ہے اور کس چیز کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔