فیچرڈ

خاموش خطرہ ،ہائی کولیسٹرول کی بڑی علامات اور وجوہات سامنے آگئیں‌


انسانی جسم کے لیے کولیسٹرول نہایت ضروری ہے مگر جب اس کی مقدار مخصوص حد سے تجاوز کر جائے تو یہ مختلف طبی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، جس سے عمومی صحت متاثر ہوتی ہے۔

کولیسٹرول ایک ’چربی نما مادہ‘ ہے جو ہمارے جگر کی پیداوار ہے اور جسم کے کئی اہم افعال کے لیے ناگزیر ہے، چونکہ کولیسٹرول پانی میں حل نہیں ہوتا، لہٰذا یہ خون میں لائپوپروٹینز کی مدد سے گردش کرتا ہے۔

کولیسٹرول نہ صرف خلیوں کی دیواروں کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتا ہے بلکہ وٹامن ڈی اور چند مخصوص ہارمونز کی تیاری میں بھی معاون ہوتا ہے۔

کولیسٹرول کی زیادتی کے اثرات

جب جسم میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جاتی ہے تو یہ خون کی شریانوں میں جمع ہو کر لوتھڑے بنانے لگتا ہے، جس سے خون کا بہاؤ متاثر ہوتا ہے، نتیجتاً دل کی بیماریاں، فالج اور دیگر پیچیدہ طبی مسائل جنم لیتی ہیں۔

وقت کے ساتھ اگر کولیسٹرول بلند رہے تو خون کی شریانوں میں جمی چکنائی اور لوتھڑے بڑھتے جاتے ہیں، جو خون کے بہاؤ میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں، اس کے نتیجے میں جلد اور جسم پر چند ایسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں جنہیں اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔

ہائی کولیسٹرول کی علامات

اگرچہ ہائی کولیسٹرول کی علامات واضح نہیں ہوتیں، تاہم بعض علامات دیگر جسمانی مسائل جیسے کورٹیسول کی زیادتی سے بھی مشابہت رکھتی ہیں۔

اس کی علامات میں چہرے اور پیٹ کے گرد وزن کا بڑھنا، چہرے اور جسم پر کیل مہاسے، جلد کا پتلا ہونا، آسانی سے زخم لگنا، چہرے کی شادابی ختم ہونا، پٹھوں کا کمزور ہونا، زخموں کا دیر سے مندمل ہونا، ہائی بلڈ پریشر، سردرد کا رہنا، توجہ مرکوز کرنے میں دشواری ہونا اور شدید تھکاوٹ محسوس کرنا شامل ہے۔

ہائی کولیسٹرول کی وجوہات

ہائی کولیسٹرول کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں ناقص غذا کا زیادہ استعمال بھی شامل ہے جب کہ متعدد طبی بیماریوں اور پیچیدگیوں کی وجہ سےبھی کولیسٹرول بڑھ سکتا ہے۔

اس کے ساتھ ہی مسلسل ڈپریشن کا شکار رہنے سے بھی کولیسٹرول کی سطح بڑھنے کے امکانات ہوتے ہیں۔

ماہرین صحت کے مطابق کچھ ادویات کے منفی اثرات سے بھی کولیسٹرول کی سطح بڑھ سکتی ہے جب کہ اس کی دیگر وجوہات بھی ہوسکتی ہیں۔

جس طرح ناقص غذا سے کولیسٹرول کی سطح بڑھ سکتی ہے، اسی طرح بہترین اور صحت مند غذا اور اچھے طرز زندگی سے کولیسٹرول کی بڑھی ہوئی سطح کو کم بھی کیا جا سکتا ہے۔

یہاں پر آپ کو بتاتے چلیں کولیسٹرول کی زیادتی کی واضح علامات سامنے آنا ضروری نہیں ہوتا۔ اکثر اوقات یہ ایک خاموش خطرہ ثابت ہوتا ہے اور مریض کو اس وقت علم ہوتا ہے جب معاملہ سنگین ہو چکا ہوتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ باقاعدگی سے خون کا ٹیسٹ (لپڈ پروفائل) کروانا انتہائی ضروری ہے تاکہ اس کولیسٹرول کی سطح کو قابو میں رکھا جا سکے۔