سوشل میڈیا کے نوجوانوں پر اثرات کے حوالے سے کئی مطالعات اور مشاہدات ہوئے ہیں، اور بہت سے ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ سوشل میڈیا کا استعمال نوجوانوں میں کھانے پینے کی خرابیوں (Eating Disorders) کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
سوشل میڈیا کس طرح نوجوانوں میں کھانے کی عادات کو خراب کرتا ہے، اس حوالے سے درج ذیل نکات تحریر کیے گئے ہیں۔
1) سوشل میڈیا پر فلٹر شدہ، ایڈیٹ شدہ تصاویر (جیسے: انسٹاگرام پر “فٹنس انفلوئنسرز”) نوجوانوں میں غیر حقیقی جسمانی معیار پیدا کرتے ہیں۔ مسلسل “پرفیکٹ باڈی” دیکھنے سے نوجوان خود کو کمتر محسوس کرتے ہیں اور اپنی خوراک محدود کرنے یا سخت ڈائیٹس پر جانے کا رجحان بڑھا لیتے ہیں۔
2) سوشل میڈیا دیکھ دیکھ کر لوگ اپنے جسم یا کھانے کی عادات کو دوسروں کے ساتھ موازنہ کرنے لگتے ہیں۔ مطالعات نے ثابت کیا ہے کہ جو نوجوان زیادہ سوشل میڈیا پر جسمانی تصاویر دیکھتے ہیں، ان میں خود اعتمادی کی کمی اور کھانے کی عادات بگاڑنے کا رجحان زیادہ ہوتا ہے۔
3) بعض سوشل میڈیا کمیونٹیز (جیسے: #Fitspo یا #Thinspo ہیش ٹیگز) وزن کم کرنے یا ڈائیٹنگ کو بہت زیادہ گلیمرائز کر دیتی ہیں۔ نوجوان پرو-ایٹنگ ڈس آرڈر کمیونٹیز میں بھی شامل ہو سکتے ہیں، جہاں خطرناک طریقے اپنانے کی ترغیب دی جاتی ہے (جیسے: بار بار قے کرنا، خطرناک حد تک کم کھانا)۔
4) سوشل میڈیا کے زیادہ استعمال سے اینزائٹی، ڈپریشن اور کم خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے جو کھانے کی خرابیوں کو مزید گہرا کرتی ہیں۔ تحقیق بتاتی ہے کہ ان بیماریوں میں مبتلا نوجوان سوشل میڈیا پر زیادہ وقت گزارتے ہیں، اور اس طرح ایک “منفی سرکل” بن جاتا ہے۔