ویسے تو ہیٹ ویوز سے جسمانی صحت پر متعدد منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں مگر اس سے دماغی صحت بھی متاثر ہوسکتی ہے۔
جی ہاں واقعی ہیٹ ویوز سے ڈپریشن اور انزائٹی جیسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل آف Affective Disorders میں شائع تحقیق میں ہیٹ ویوز اور دماغی صحت کے مسائل کے درمیان مضبوط تعلق کو دریافت کیا گیا۔
تحقیق میں واضح کیا گیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات صرف جسم تک محدود نہیں بلکہ اس سے دماغی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔
اس تحقیق میں 10 سے 18 سال کی عمر کے لگ بھگ 20 ہزار افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
یہ سب چین کے متعدد خطوں سے تعلق رکھتے تھے اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہیٹ ویوز سے دماغی صحت پر نمایاں منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ہیٹ ویوز کا زیادہ سامنا ہونے سے ڈپریشن، انزائٹی یا دونوں مسائل سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ہیٹ ویوز کی شدت میں ہر ایک یونٹ اضافےسے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ 13 فیصد جبکہ انزائٹی کا خطرہ 12 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہیٹ ویوز سے جسمانی صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کے بارے میں تو کافی تحقیق کام ہوا ہے مگر موسمیاتی تبدیلیوں سے گرم موسم کی شدت مسلسل بڑھ رہی ہے مگر اس سے دماغی صحت پر مرتب ہونے والے اثرات پر زیادہ کام نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور دماغی صحت کے درمیان تعلق موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں میں یہ خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ دنیا بھر میں ڈپریشن اور انزائٹی ایسے دماغی امراض ہیں جو نوجوانوں میں بہت عام ہیں۔
محققین کے مطابق یہ تحقیق کسی حد تک محدود ہے اور اس حوالے سے زیادہ طویل المعیاد تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ نتائج کی تصدیق ہوسکے۔
مگر انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود تحقیق میں ایسے ٹھوس شواہد پیش کیے گئے ہیں جو ہیٹ ویوز اور دماغی صحت کی علامات کے درمیان تعلق کی نشاہدہی کرتے ہیں۔