اکثر ذیابیطس کے مریض شوگر زیادہ ہونے پر فوراً انسولین لیتے ہیں لیکن کچھ صورتوں میں انسولین کے بغیر بھی بلڈ شوگر کو فوری طور پر کم کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر اگر شوگر بہت زیادہ نہ بڑھی ہو (مثلاً 200–300 mg/dL تک)۔
اگر آپ کا مقصد فوری اور محفوظ طریقے سے شوگر لیول کم کرنا ہو تو نیچے دی گئی 7 آزمودہ حکمتِ عملیاں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں:
1. فوری چہل قدمی یا ہلکی ایکسرسائز؛ 15 سے 30 منٹ کی تیز چہل قدمی یا گھر میں سیڑھیاں چڑھنا بلڈ شوگر کو فوری طور پر نیچے لا سکتا ہے۔ اس سے شوگر کو خلیوں تک پہنچنے میں مدد ملتی ہے، انسولین کے بغیر۔
2. پانی کا زیادہ استعمال؛ 2 سے 3 گلاس پانی فوراً پینا شوگر کو پیشاب کے ذریعے باہر نکالنے میں مدد کرتا ہے۔ ڈی ہائیڈریشن شوگر کو مزید بڑھاتا ہے، اس لیے پانی ضروری ہے۔
3. غذا؛ ہائی فائبر، کم کاربوہائیڈریٹس والی غذا فوراً لیں کیونکہ یہ تھوڑا سا کھانے سے بھی شوگر نیچے آجاتی ہے۔
4. سیب کا سرکہ؛ 1 چمچ سیب کا سرکے کو نیم گرم پانی میں ملا کر پینا بلڈ شوگر کو گھنٹے بھر میں کم کر سکتا ہے۔
5. گہری سانسیں یا مراقبہ؛ تناؤ بھی بلڈ شوگر بڑھا دیتا ہے۔ 10 منٹ سانس کی مشقیں یا مراقبہ خون میں cortisol کم کر کے شوگر کو بہتر کر سکتا ہے۔
6. دار چینی یا میتھی دانہ قہوہ؛ دار چینی انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتی ہے۔ میتھی دانہ قہوہ بھی بلڈ شوگر کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
واضح رہے کہ اگر شوگر 450 mg/dL یا اس سے زیادہ ہو جائے، یا علامات شدید ہوں مثلاً سانس پھولنا، الجھن، بے ہوشی، تو یہ ایک میڈیکل ایمرجنسی ہے اور فوری انسولین یا اسپتال جانا ضروری ہے۔ بلڈ شوگر بار بار چیک کریں ہر 30 سے 60 منٹ بعد بلڈ شوگر کی پیمائش کریں تاکہ آپ اوور شوٹ نہ کریں۔
اکثر ذیابیطس کے مریض شوگر زیادہ ہونے پر فوراً انسولین لیتے ہیں لیکن کچھ صورتوں میں انسولین کے بغیر بھی بلڈ شوگر کو فوری طور پر کم کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر اگر شوگر بہت زیادہ نہ بڑھی ہو (مثلاً 200–300 mg/dL تک)۔
اگر آپ کا مقصد فوری اور محفوظ طریقے سے شوگر لیول کم کرنا ہو تو نیچے دی گئی 7 آزمودہ حکمتِ عملیاں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں:
1. فوری چہل قدمی یا ہلکی ایکسرسائز؛ 15 سے 30 منٹ کی تیز چہل قدمی یا گھر میں سیڑھیاں چڑھنا بلڈ شوگر کو فوری طور پر نیچے لا سکتا ہے۔ اس سے شوگر کو خلیوں تک پہنچنے میں مدد ملتی ہے، انسولین کے بغیر۔
2. پانی کا زیادہ استعمال؛ 2 سے 3 گلاس پانی فوراً پینا شوگر کو پیشاب کے ذریعے باہر نکالنے میں مدد کرتا ہے۔ ڈی ہائیڈریشن شوگر کو مزید بڑھاتا ہے، اس لیے پانی ضروری ہے۔
3. غذا؛ ہائی فائبر، کم کاربوہائیڈریٹس والی غذا فوراً لیں کیونکہ یہ تھوڑا سا کھانے سے بھی شوگر نیچے آجاتی ہے۔
4. سیب کا سرکہ؛ 1 چمچ سیب کا سرکے کو نیم گرم پانی میں ملا کر پینا بلڈ شوگر کو گھنٹے بھر میں کم کر سکتا ہے۔
5. گہری سانسیں یا مراقبہ؛ تناؤ بھی بلڈ شوگر بڑھا دیتا ہے۔ 10 منٹ سانس کی مشقیں یا مراقبہ خون میں cortisol کم کر کے شوگر کو بہتر کر سکتا ہے۔
6. دار چینی یا میتھی دانہ قہوہ؛ دار چینی انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتی ہے۔ میتھی دانہ قہوہ بھی بلڈ شوگر کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
واضح رہے کہ اگر شوگر 450 mg/dL یا اس سے زیادہ ہو جائے، یا علامات شدید ہوں مثلاً سانس پھولنا، الجھن، بے ہوشی، تو یہ ایک میڈیکل ایمرجنسی ہے اور فوری انسولین یا اسپتال جانا ضروری ہے۔ بلڈ شوگر بار بار چیک کریں ہر 30 سے 60 منٹ بعد بلڈ شوگر کی پیمائش کریں تاکہ آپ اوور شوٹ نہ کریں۔