فیچرڈ

ماہرین نے شراب نوشی کرنے والوں کو خبردار کردیا، ’جان جاسکتی ہے‘


نیشنل انسٹی ٹیوٹ آن الکوحل ابیوز اینڈ الکحلزم (NIAAA) نے اپنی تازہ رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ گرمی کے موسم میں شراب نوشی کی عادت جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔ ادارے نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ الکحل کے استعمال سے پہلے اس کے نقصانات پر ضرور غور کریں کیونکہ یہ نہ صرف آپ کی صحت بلکہ آپ کے اردگرد موجود لوگوں کے لیے بھی خطرناک ہو سکتی ہے۔

📊 تحقیق میں چونکا دینے والے اعداد و شمار

این آئی اے اے اے کی تحقیق کے مطابق امریکہ میں ہر 6 میں سے 1 فرد شدید شراب نوشی کا عادی ہے، جو اسے نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی اور سماجی مسائل کی طرف بھی دھکیل رہا ہے۔ ادارے نے یہ پیغام دیا ہے کہ

“پینے سے پہلے سوچیں”۔

یہ بات ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ الکحل کے نقصانات صرف عادی افراد تک محدود نہیں بلکہ وہ لوگ بھی جو کبھی کبھار یا محفل میں زیادہ مقدار میں پی لیتے ہیں، سنگین خطرات سے دوچار ہو سکتے ہیں۔


🚗 کشتی، گاڑی، تیراکی اور دیگر سرگرمیوں کے دوران خطرات

ادارے کا کہنا ہے کہ:

  • اگر آپ کشتی چلا رہے ہیں، گاڑی ڈرائیو کر رہے ہیں، صحرا میں سفر کر رہے ہیں یا سمندر میں تیراکی/سرفنگ کر رہے ہیں تو الکحل کا استعمال ہرگز نہ کریں۔

  • یہ نہ صرف آپ کو خطرے میں ڈال دیتا ہے بلکہ آپ کے ساتھ موجود افراد کو بھی شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق:

  • 31 فیصد ڈوبنے کی اموات میں مرنے والے افراد کے خون میں الکحل کی مقدار 0.10% یا اس سے زیادہ پائی گئی۔

  • وہ افراد جو کشتی چلاتے ہوئے نشے میں ہوتے ہیں (BAC 0.08% یا زیادہ)، ان کے مرنے کا امکان ایک ہوش مند شخص کے مقابلے میں 14 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

  • امریکہ میں سڑکوں پر ہونے والے تقریباً ایک تہائی ٹریفک حادثات کی اموات کا تعلق شراب نوشی سے ہوتا ہے۔

یعنی الکحل پینے والا نہ صرف خود کے لیے بلکہ سڑک یا پانی پر موجود دوسرے معصوم لوگوں کے لیے بھی بڑا خطرہ بن جاتا ہے۔


☀️ گرمی + الکحل = مہلک امتزاج

رپورٹ میں خاص طور پر خبردار کیا گیا ہے کہ گرمی اور الکحل کا امتزاج بہت سنگین نتائج پیدا کر سکتا ہے۔

  • گرمی کے دنوں میں ہمارا جسم پسینے کے ذریعے جسم کا درجہ حرارت کم کرتا ہے اور پانی خارج کرتا ہے۔

  • دوسری طرف، الکحل پینے سے بار بار پیشاب آتا ہے جس سے جسم سے مزید پانی نکل جاتا ہے۔

  • نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ جسم میں پانی اور نمکیات کی شدید کمی ہو جاتی ہے جسے ڈی ہائیڈریشن کہتے ہیں، اور یہ ہیٹ اسٹروک یا دیگر جان لیوا مسائل پیدا کر سکتا ہے۔

مثال کے طور پر:

  • اگر کوئی شخص دھوپ میں ہے، شراب پی رہا ہے اور جسم سے پانی نکل رہا ہے، تو اس کے دماغ، دل اور گردوں پر سخت دباؤ پڑ سکتا ہے۔

  • ڈی ہائیڈریشن کی علامات جیسے چکر آنا، الٹیاں، بے ہوشی یا شدید کمزوری ظاہر ہو سکتی ہیں جو فوری طبی امداد نہ ملنے پر جان لے سکتی ہیں۔


📝 خلاصہ اور سفارشات

📌 گرمیوں میں الکحل کا استعمال کم کریں یا مکمل طور پر پرہیز کریں، خاص طور پر اگر آپ درج ذیل سرگرمیوں میں شریک ہوں:

  • گاڑی یا کشتی چلانا

  • تیراکی یا سرفنگ

  • کھیلوں میں حصہ لینا

  • کھلے میدان یا صحرا میں سفر

📌 پانی زیادہ پئیں، خود کو ہائیڈریٹ رکھیں، اور اگر آپ نے پینے کا فیصلہ کیا ہے تو محدود مقدار میں اور محفوظ ماحول میں رہ کر پیئیں۔

📌 یاد رکھیں کہ آپ کی ایک غلطی دوسروں کی زندگی بھی خطرے میں ڈال سکتی ہے۔


یہ گرمیوں میں شراب نوشی کے خطرات کے بارے میں ایک واضح پیغام ہے: “پینے سے پہلے سوچیں!”
اپنے اور اپنے پیاروں کے لیے ایک محفوظ انتخاب کریں، اور الکحل سے وابستہ خطرات سے خود کو بچائیں۔