کیا انڈے واقعی کولیسٹرول بڑھاتے ہیں؟ حقیقت یا غلط فہمی؟
صحت مند زندگی گزارنے کے لیے ہمیں ہمیشہ اپنی خوراک کے انتخاب میں احتیاط برتنے کی تاکید کی جاتی ہے۔ ایسی ہی ایک متنازع خوراک “انڈہ” ہے۔ برسوں سے یہ بات چلی آ رہی ہے کہ انڈے کھانے سے کولیسٹرول بڑھتا ہے، دل کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے اور انسان صحت کے لیے نقصان دہ چکنائی کا شکار ہو جاتا ہے۔
مگر ایک حالیہ تحقیق نے اس طویل عرصے سے قائم مفروضے کو چیلنج کر دیا ہے۔
تازہ تحقیق کیا کہتی ہے؟
امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن کے جولائی کے شمارے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انڈے کھانے سے نقصان دہ کولیسٹرول یعنی ایل ڈی ایل کی سطح نہیں بڑھتی، بلکہ اگر باقی خوراک متوازن ہو، تو انڈے دراصل صحت کے لیے مفید ہو سکتے ہیں۔
محققین نے روزانہ دو انڈے کھانے والے افراد کا مطالعہ کیا اور حیران کن نتائج سامنے آئے۔ ان افراد میں ایل ڈی ایل کی سطح میں اضافہ نہیں بلکہ کمی دیکھی گئی۔
کولیسٹرول کی اقسام: ایک مختصر تعارف
کولیسٹرول بنیادی طور پر دو اقسام کا ہوتا ہے:
-
ایل ڈی ایل (Low-Density Lipoprotein) – جسے “خراب کولیسٹرول” کہا جاتا ہے، کیونکہ یہ شریانوں میں جم کر خون کی روانی کو متاثر کرتا ہے۔
-
ایچ ڈی ایل (High-Density Lipoprotein) – جسے “اچھا کولیسٹرول” سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ فاضل کولیسٹرول کو جگر تک پہنچا کر جسم سے نکالنے میں مدد دیتا ہے۔
انڈے اگرچہ کولیسٹرول سے بھرپور ہوتے ہیں، مگر ان میں موجود کولیسٹرول خوراک سے حاصل ہونے والے کولیسٹرول سے مختلف ہوتا ہے اور یہ خون میں ایل ڈی ایل کی سطح پر وہ اثر نہیں ڈالتا جیسا کہ عام طور پر سمجھا جاتا ہے۔
سیر شدہ چکنائی کا اصل کردار
تحقیق میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اصل مجرم انڈہ نہیں بلکہ خوراک میں شامل سیر شدہ چکنائی ہے۔ سیر شدہ چکنائی وہ چکنائی ہے جو زیادہ تر حیوانی ذرائع سے حاصل ہوتی ہے، جیسے:
-
گھی
-
مکھن
-
چربی والا گوشت
-
پنیر
جب یہ چکنائیاں حد سے زیادہ استعمال کی جائیں تو یہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول کو خطرناک حد تک بڑھا سکتی ہیں، جو آگے چل کر دل کے دورے، فالج اور دیگر امراض قلب کا سبب بنتی ہیں۔
انڈے کے فوائد جو اکثر نظرانداز کیے جاتے ہیں
انڈے کو قدرت نے حیرت انگیز طور پر متوازن غذا بنایا ہے۔ اس میں شامل اجزاء درج ذیل فوائد فراہم کرتے ہیں:
✅ پروٹین کا بہترین ذریعہ: انڈے میں مکمل پروٹین پایا جاتا ہے، جو جسم کے خلیات کی مرمت اور نشوونما کے لیے ضروری ہے۔
✅ وٹامنز اور منرلز: انڈے میں وٹامن D، B12، A، E، فولک ایسڈ، آیوڈین اور سیلینیم جیسے قیمتی غذائی اجزاء شامل ہوتے ہیں۔
✅ آنکھوں کی صحت: انڈے میں موجود لیوٹین اور زیازینتھن آنکھوں کو روشنی سے ہونے والے نقصان سے بچاتے ہیں۔
✅ وزن میں توازن: انڈے دیر تک پیٹ بھرے ہونے کا احساس دیتے ہیں جس سے بے وقت بھوک کم ہوتی ہے اور وزن کنٹرول میں رہتا ہے۔
روزانہ انڈہ کھانے کی حد کیا ہونی چاہیے؟
تحقیق کے مطابق، ایک صحت مند فرد روزانہ 1 سے 2 انڈے کھا سکتا ہے بشرطیکہ اس کی باقی خوراک متوازن ہو، خصوصاً سیر شدہ چکنائی کم ہو۔
خطرہ کب بڑھتا ہے؟
انڈے صرف اس صورت میں نقصان دہ بن سکتے ہیں جب:
❌ انڈے کو گھی یا مکھن میں تلا جائے
❌ ان کے ساتھ چکنائی سے بھرپور چیزیں مثلاً پراتھا، مغز، یا بہت زیادہ گوشت کھایا جائے
❌ پہلے سے موجود دل یا کولیسٹرول کی بیماری ہو اور معالج کا مشورہ نہ لیا جائے
انڈے کے استعمال میں احتیاطی تدابیر
-
ہمیشہ تازہ انڈے استعمال کریں
-
ابال کر یا بغیر چکنائی کے پکائیں
-
ناشتے میں سبزیوں کے ساتھ شامل کریں
-
بچوں اور بزرگوں کو بھی اعتدال میں کھلائیں
-
دل کے مریض ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کریں
کیا انڈے کا زردی (پیلا حصہ) نقصان دہ ہے؟
یہ ایک اور عام غلط فہمی ہے کہ انڈے کی زردی نقصان دہ ہے۔ حقیقت میں زردی میں وٹامنز، اومیگا-3 فیٹی ایسڈز اور دیگر اہم غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔ ہاں، اگر کسی شخص کا کولیسٹرول بہت زیادہ ہے تو اسے مکمل انڈے کی بجائے صرف سفیدی استعمال کرنے کا مشورہ دیا جا سکتا ہے۔
انڈے کے متعلق مزید غلط فہمیاں
❌ انڈہ صرف سردیوں میں کھایا جاتا ہے۔
✅ حقیقت: انڈہ ہر موسم میں فائدہ مند ہے۔
❌ انڈہ وزن بڑھاتا ہے۔
✅ حقیقت: اگر تلا نہ جائے تو انڈہ وزن کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
❌ انڈہ دماغی کمزوری پیدا کرتا ہے۔
✅ حقیقت: انڈے میں کولین ہوتا ہے جو دماغی صحت کے لیے مفید ہے۔
نتیجہ: انڈہ دوست ہے، دشمن نہیں!
تحقیق کا پیغام واضح ہے: انڈے کو اپنی غذا سے نکالنا غلطی ہے۔ ایک متوازن خوراک میں انڈے کا شامل ہونا نہ صرف محفوظ ہے بلکہ فائدہ مند بھی ہے۔ نقصان دہ کولیسٹرول کا اصل ذریعہ انڈہ نہیں بلکہ باقی خوراک میں موجود چکنائی، فاسٹ فوڈز، اور طرزِ زندگی کی خرابی ہے۔
اس لیے اگر آپ دل کی صحت کے بارے میں فکرمند ہیں تو:
-
متوازن غذا لیں
-
ورزش کو معمول بنائیں
-
سیر شدہ چکنائی کم کریں
-
انڈے کو اپنا دشمن نہ بنائیں
یاد رکھیں:
“غذا کو دشمن مت بنائیں، بلکہ علم کو دوست بنائیں۔”
اگر آپ کو یہ معلومات فائدہ مند لگیں تو ضرور دوسروں سے بھی شیئر کریں تاکہ انڈے کے متعلق پھیلی ہوئی غلط فہمیاں دور کی جا سکیں۔