بکری کا دودھ: غذائیت سے بھرپور، پٹھوں اور جسمانی صحت کے لیے مفید
بکری کا دودھ صدیوں سے انسانی غذا کا حصہ رہا ہے اور جدید تحقیق اس کی افادیت کو مزید اجاگر کر رہی ہے۔ غذائی ماہرین کے مطابق بکری کا دودھ نہ صرف ہلکا اور ہضم کرنے میں آسان ہے بلکہ یہ کئی ایسے قدرتی اجزاء پر مشتمل ہے جو پٹھوں کی مضبوطی، سوزش میں کمی اور جسمانی کارکردگی میں نمایاں بہتری کا باعث بنتے ہیں۔
حالیہ ایک سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بکری کے دودھ کے فوائد گائے کے دودھ کے مقابلے میں زیادہ مؤثر ہو سکتے ہیں، خصوصاً ان افراد کے لیے جو بڑھتی عمر کے ساتھ سارکوپینیا جیسے مسائل کا شکار ہوتے ہیں۔
سارکوپینیا ایک ایسی حالت ہے جس میں عمر کے بڑھنے کے ساتھ پٹھے کمزور، سست اور کمزور ہو جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں جسمانی طاقت، توازن اور روزمرہ زندگی کی سرگرمیوں میں مشکلات پیدا ہو جاتی ہیں۔
تحقیق کیسے کی گئی؟
اس تحقیق میں سائنسدانوں نے مختلف اقسام کے دودھ کے پٹھوں اور جسم پر اثرات جاننے کے لیے تجربہ گاہ میں چوہوں پر تجربات کیے۔
-
سب سے پہلے چوہوں کو مختلف گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
-
ایک گروپ کو بکری کا دودھ، دوسرے کو گائے کا دودھ اور تیسرے گروپ کو دیگر عام دودھ دیا گیا۔
-
اس دوران محققین نے چوہوں کی پٹھوں کی طاقت، جسمانی کارکردگی، ہڈیوں کی مضبوطی اور اندرونی سوزش پر نظر رکھی۔
نتائج حیران کن تھے:
-
وہ چوہے جنہیں وٹامن ڈی اور کیلشیم سے بھرپور بکری کا دودھ دیا گیا، ان کے پٹھے تیزی سے مضبوط ہوئے۔
-
ان کے جسم میں سوزش کم ہوئی اور توانائی کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوا۔
-
دوسری اقسام کا دودھ پینے والے گروپس کے مقابلے میں یہ بہتری کہیں زیادہ واضح تھی۔
بکری کے دودھ کی غذائی طاقت
ماہرین کے مطابق بکری کے دودھ میں کئی اہم بائیو ایکٹیو مرکبات (Bioactive Compounds) پائے جاتے ہیں جو اسے صحت کے لیے مؤثر بناتے ہیں۔
-
سوزش میں کمی:
-
بکری کے دودھ میں موجود قدرتی اینٹی انفلامیٹری عناصر جسم میں پھیلنے والی سوزش کو کم کرتے ہیں۔
-
یہ خاصیت جوڑوں کے درد یا بڑھتی عمر میں پٹھوں کی کمزوری کے شکار افراد کے لیے مفید ہے۔
-
-
پٹھوں کی نشوونما اور مضبوطی:
-
اس میں موجود اعلیٰ معیار کا پروٹین اور ایمینو ایسڈز پٹھوں کی مرمت اور بڑھوتری میں مدد دیتے ہیں۔
-
یہی وجہ ہے کہ تحقیق میں بکری کا دودھ پینے والے گروپ کے چوہوں کے پٹھے زیادہ طاقتور اور لچکدار نظر آئے۔
-
-
ہاضمے اور آنتوں کی صحت میں بہتری:
-
تحقیق کے مطابق بکری کے دودھ نے پیٹ کے فائدہ مند بیکٹیریا (Gut Microbiota) کی نشوونما میں مدد کی۔
-
یہ عمل نہ صرف ہاضمے کو بہتر بناتا ہے بلکہ جسمانی مدافعت کو بھی مضبوط کرتا ہے۔
-
-
قدرتی طور پر کم چربی:
-
بکری کے دودھ میں موجود چربی چھوٹے گلوبیولز کی صورت میں ہوتی ہے جو جلدی ہضم ہو جاتی ہے اور جسم میں اضافی چربی جمع نہیں ہونے دیتی۔
-
اسی لیے یہ دودھ وزن اور جسمانی چربی کم کرنے میں مددگار ثابت ہوا۔
-
بزرگوں کے لیے امید افزا غذا
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بکری کا دودھ نہ صرف پٹھوں کی طاقت بڑھاتا ہے بلکہ عمر رسیدہ افراد کے لیے ایک قدرتی حفاظتی ڈھال بن سکتا ہے۔
-
بڑھتی عمر میں کیلشیم اور وٹامن ڈی کی کمی پٹھوں اور ہڈیوں کو کمزور کر دیتی ہے، لیکن بکری کا دودھ یہ کمی قدرتی طور پر پوری کر دیتا ہے۔
-
سوزش میں کمی اور ہاضمے کی بہتری اسے بزرگوں کے لیے ایک مکمل سپر فوڈ بنا دیتی ہے۔
ماہرین کا مشورہ
-
اگرچہ یہ تحقیق فی الحال جانوروں پر کی گئی ہے، مگر اس کے نتائج انسانوں کے لیے بھی حوصلہ افزا ہیں۔
-
ماہرین کہتے ہیں کہ اگر آپ سارکوپینیا، کمزوری یا سستی محسوس کرتے ہیں تو اپنے روزمرہ میں بکری کا دودھ شامل کرنا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
-
خاص طور پر وہ بزرگ جنہیں پٹھوں کی کمزوری، ہڈیوں کی کمزوری یا ہاضمے کی خرابی کا سامنا ہے، وہ اس سے نمایاں فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔