فیچرڈ

جگر کے کینسر کا خدشہ بڑھانے والی 4 عام عادتیں


جگر کا کینسر اکثر بہت خاموشی سے بڑھتا ہے اس لیے اس کی تشخیص عموماََ دیر سے ہوتی ہے۔

2022ء کے اعداد و شمار کے مطابق جگر کا کینسر ویتنام میں عام ہے اور اموات کی تیسری بڑی وجہ ہے۔

ایسی صورتحال میں جگر کے کینسر سے بچنے کے لیے احتیاط کرنا بہت ضروری ہے اور اس حوالے سے ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی کے تام انہ جنرل اسپتال کے شعبہ آنکولوجی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر لو تھاؤ نوگوک نے چار ایسی عام عادات پر روشنی ڈالی جو جگر کے کینسر کے امکانات کو بڑھا سکتی ہیں۔

فنگس لگا ہوا کھانا

ڈاکٹر لو تھاؤ نوگوک نے بتایا کہ مونگ پھلی، چاول، مکئی یا دالوں پر اگر فنگس یعنی پھپھوندی لگ جائے تو ان میں افلیٹوکسین پیدا ہو جاتا ہے جو جگر کا کینسر ہونے کی وجہ بن سکتا ہے۔

اُنہوں نے مزید بتایا کہ یہ ٹاکسن پکنے کے بعد بھی ختم نہیں ہوتا اور سیروسیس اور جگر کے کینسر کا باعث بن سکتا ہے اس لیے مونگ پھلی، چاول، مکئی یا دالوں کو خشک اور ٹھنڈی جگہ پر محفوظ کیا جائے اور ان میں سے کسی بھی قسم کی بو آئے یا ان کے رنگ میں غیر معمولی تبدیلی نظر آئے تو انہیں استعمال نہ کیا جائے۔

شراب نوشی

ڈاکٹر لو تھاؤ نوگوک نے بتایا کہ شراب جگر میں ایسی ٹیلڈی ہائیڈ تیار کرتی ہے جو ڈی این اے کو نقصان پہنچاتی ہے، اس لیے باقاعدگی سے شراب پینے سے سیروسیس، چربی دار جگر اور پھر کینسر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اُنہوں نے خاص طور پر ہیپاٹائٹس بی، سی اور سیروسیس کے مریضوں کو شراب نوشی چھوڑنے کا مشورہ دیا۔

کھانا پکانے کا تیل دوبارہ استعمال کرنا

ڈاکٹر لو تھاؤ نوگوک نے بتایا کہ کھانا پکانے کا تیل دوبارہ استعمال کرنے سے مختلف ایلڈی ہائیڈز بنتے ہیں جو خلیات کو نقصان پہنچاتے ہیں اور کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔

اُنہوں نے بتایا کہ کھانا پکانے کے تیل کو ایک سے زیادہ بار استعمال نہ کیا جائے اور تلے ہوئے کھانوں کی مقدار محدود کی جائے اور ان کے بجائے ابلے ہوئے یا گرلنگ کے طریقے سے پکا ہوا کھانا کھایا جائے۔

ادویات اور سپلیمنٹس کا بےجا استعمال

ڈاکٹر لو تھاؤ نوگوک نے بتایا کہ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کسی بھی قسم کی ادویات، اینٹی بائیوٹکس اور سپلیمنٹس کا زیادہ استعمال جگر میں خرابی، ہیپاٹائٹس اور جگر کے کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔

اُنہوں نے مشورہ دیا کہ ادویات صرف ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کے بعد استعمال کی جائیں۔