وزیرِاعظم شہباز شریف نے ٹیکس کیسز میں دانستہ التواء کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم نے حکومت سنبھالتے ہی ایف بی آر اصلاحات کے جلد اور فوری نفاذ کی ہدایات جاری کرتے ہوئے ذاتی طور پر اس عمل کی نگرانی کا فیصلہ کیا تھا جس کے تحت محمد شہباز شریف نے ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس لے کر چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور ان کے ساتھ متعلقہ تمام افسران معطل کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا۔
بتایا گیا ہے کہ ٹیکس ٹربیونلز میں اس وقت حکومت کے سینکڑوں ارب روپے کے کیسسز زیر سماعت ہیں، وزیرِ اعظم نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ان کیسسز کے جلد نمٹائے جانے کی درخواست کی تھی، حال ہی میں اسلام آباد میں ایف بی آر کے وکیل کی
جانب سے عدالت میں ایسے ہی ایک کیس کی تاریخ میں تاخیر کی استدعا پر وزیرِ اعظم نے نوٹس لیا، شہباز شریف کی جانب سے متعلقہ حکام کو فوری طور پر واقعے کی انکوائری کی ہدایت کردی گئی۔
اس سلسلے میں جاری کردہ اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ قومی خزانے کا سینکڑوں ارب قانونی تنازعات کا شکار ہے، اس حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی اور کوتاہی قبول نہیں کروں گا، اپنی عوام سے کیے گئے عہد کے تحت ٹیکس نظام میں اصلاحات کی خود نگرانی کر رہا ہوں، ملک و قوم کی ایک ایک پائی بچانے اور محصولات میں اضافے کیلئے دن رات محنت کرنا ہو گی۔
دوسری طرف سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) اسمگلنگ اور ٹیکس چوری کو روکنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے ذریعے غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں کو ناکام بنانے، محصولات میں اضافہ، شفافیت کو بڑھانا اور منصوبہ بندی میں سہولت کی فراہمی جاری ہے، حکومت ریگولیٹری سالمیت کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہے، حکومت پاکستان جامع ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے ذریعے سمگلنگ اور ٹیکس چوری کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم تمباکو، کھاد اور چینی کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے کلی اور سیمنٹ کے شعبے میں جزوی طور پر لاگو کیا جا رہا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ اس مہم کا مقصد غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں کو ناکام بنانا، محصولات میں اضافہ، شفافیت کو بڑھانا اور منصوبہ بندی میں سہولت فراہم کرنا ہے، اس سسٹم کا نفاذ سروس فراہم کرنے والے اداروں، صنعت اور حکومت پر عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کیلئے ایک چیلنج ہے جس سے نمٹنے کیلئے سرتوڑ کوشش کی جا رہی ہے، اس سسٹم کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کی طرف سے سپورٹ کیا جا رہا ہے تاکہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے ذریعے شفافیت قائم کی جائے جس سے مزید سرمایہ کاری کی رغبت بڑھے گی ، اس ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ کی کوشش ریگولیٹری سالمیت کو یقینی بنائے گی جو معاشی ترقی کیلئے حکومت پاکستان کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔