آپ اگر بارہ اصولوں پر عمل کریں تو آپ طویل عمر پا سکتے ہیں‘ آپ روزانہ کوئی نہ کوئی کھیل ضرور کھیلیں‘ سپورٹس آپ کا معمول ہونی چاہیے‘ آپ کوئی مشکل کھیل نہیں کھیل سکتے تو آپ سکوائش‘ ٹینس‘ بیڈمنٹن یا گالف کھیل لیں‘ یہ ممکن نہ ہو تو آپ ایکسرسائز کریں‘ یہ بھی ممکن نہ ہوتو آپ روزانہ کم از کم ایک گھنٹہ تیز واک کریں‘ دوڑ لگائیں یا پھر تیراکی کریں‘ آپ کو روزانہ جسمانی مشقت بہرحال کرنی چاہیے‘ دوسرا اصول۔ آپ اگر کھیل نہیں سکتے تو پھر آپ روزانہ مساج کروائیں‘
یہ مساج سخت ہاتھوں سے کروایا جائے اور یہ پاؤں کی انگلیوں سے لے کر سر تک کیا جائے‘ یہ آپ کے خون کی گردش کو بہتر بنا دے گا اور یہ آپ کی صحت کیلئے اچھا ہو گا۔ تین‘ خوراک کا باقاعدہ معمول طے کریں‘ خوراک کم کھائیں لیکن اچھی کھائیں‘ روزانہ صبح ساڑھے چھ بجے ناشتہ کریں‘ دوپہر کو ہلکا لنچ کریں اور آٹھ بجے رات کا کھانا کھالیں‘ دن کا آغاز امرود کے جوس سے کریں‘ یہ ایک گلاس جوس کو معمول بنانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ چار‘چاول‘ چینی اور موٹا گوشت چھوڑ دیں۔ پانچ‘ آپ ہر کھانا کھانے سے قبل خود کو سمجھائیں‘ میں نے زیادہ نہیں کھانا‘بھوک چھوڑ کر کھائیں۔ چھ‘ ایک وقت میں صرف ایک قسم کی سبزی یا گوشت کھائیں اور اس کے بعد کوئی دیسی چورن ضرور استعمال کریں۔ سات‘ بڑھاپے میں قبض سے بچ کر رہیں‘ یہ آپ کی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے‘ آپ روز پیٹ صاف کر کے سوئیں۔ آٹھ‘ آپ کا بینک بیلنس ٹھیک ہونا چاہیے‘ بڑھاپے میں مناسب رقم آپ کو دماغی سکون دیتی ہے‘ آپ کے پاس اگر ضروریات اور علاج کیلئے رقم نہیں ہوگی تو آپ بے سکون ہو جائیں گے‘ آپ کی پریشانیوں میں اضافہ ہو جائے گا اور یہ پریشانی آپ کو بہت جلد بستر مرگ تک لے جائے گی چنانچہ آپ بڑھاپے کیلئے مناسب رقم بچا کر رکھیں۔
نو‘ آپ غصے سے بچ کر رہیں‘ آپ روزانہ قہقہے لگائیں‘ غصہ آپ کے بڑھاپے کو خراب کر دیتا ہے۔ دس‘ آپ جھوٹ بالکل نہ بولیں‘ جھوٹ انسان کی عمر کھا جاتا ہے۔ گیارہ‘ سخاوت کریں‘ آپ کا دل کھلا ہو گا تو آپ کی عمر میں بھی اضافہ ہو گا اور آپ کا بڑھاپا بھی اچھا کٹے گا‘ یہ یاد رکھیں آپ اپنے تمام اثاثے دنیا میں چھوڑ کر جائیں گے چنانچہ اپنے ہاتھ سے دینا شروع کر دیں اور بارہ ‘کوئی نہ کوئی شغل ضرور پالیں‘ باغبانی کریں‘ ضرورت مندوں کی مدد کریں یا بچوں کو پڑھائیں‘ آپ اپنے آپ کو ہر وقت مصروف رکھیں‘ آپ کا دماغ اور ہاتھ دونوں ہر وقت مصروف رہنے چاہئیں‘ یہ طویل عمری کیلئے ضروری ہے۔