خصوصی فیچرز

اب آپ خود فیصلہ کر لیجیے آپ اپنے آپ کو کہاں دیکھتے ہیں؟


پاکستان کے مشہور ومعروف شاعر منیر نیازی کو کون نہیں جانتا‘ ان کی مشہور زمانہ غزل ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں شاید ہی کسی نے نہ سنی ہو۔ منیر نیازی اپنی بزلہ سنجی کے حوالے سے بھی بہت مشہور تھے‘ انہوں نے ایک مرتبہ اپنے والد کے حوالے سے ایک قصہ بھی سنایا جو بہت مشہور ہوا۔

منیر نیازی صاحب کہتے ہیں کہ میں ابا جی کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا۔اچانک انہوں نے مجھ سے پوچھا” بیٹا حیض کے بارے میں کیا جانتے ہو؟“میں نے اپنے دل میں الحمد للہ پڑھ کر اللہ پاک کا شکر ادا کیا کہ ہم بھی اب اپنے آپ کو ان آزاد خیال لوگوں میں شمار کرسکتے ہیں جو اپنے گھر میں ہر قسم کے موضوع پر کھل کر بات کر سکتے ہیں۔


ساتھ ہی مجھے وہ سارے بیتے سال یاد آ گئے جو میں نے ابا جی کے رعب اور دہشت کے ساتھ اس گھر کے گھٹن زدہ ماحول میں گزار دیئے تھے۔میں نے مسکراتے ہوئے کہا”ابا جی، حیض ایک ایسے سرکل کا نام ہے جس سے ہر جوان عورت مہینے میں ایک بار گزرتی ہے“۔ابا جی نے پھر پوچھا”تو پھر عورت اس حالت میں کیا کرتی ہے؟“میں نے کہا”ابا جی‘عورت اس حالت میں نہ نماز پڑھ سکتی ہے نہ قرآن مجید پڑھ سکتی ہے اور نہ ہی روزہ رکھ سکتی ہے“۔


ابا جی نے اس بار قدرے سخت اور اکھڑے ہوئے لہجے میں کہا”پتر اس کا مطلب یہ ہے کہ تجھ میں اور اس حیض والی عورت میں کوئی فرق نہیں ہے کیوں کہ تم بھی نہ تو نماز پڑھتے ہو نہ قرآن!“منیر نیازی کہنے لگے‘ یہ سن کر میں شرم سے ڈوب گیا۔اب آپ خود فیصلہ کر لیجئے کہ آپ اپنے آپ کو کہاں دیکھتے ہیں۔۔؟