محکمہ موسمیات نے پنجاب اور سندھ سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شدید گرمی اور ہیٹ ویو کے آغاز سے متنبہ کردیا ہے۔ایسے وقت میں پنے جسم اور دماغ کو شدید گرمی کے مضر اثرات سے بچانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرنا بہت ضروری ہے۔مناسب ہائیڈریشن اور الیکٹرولائٹس اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور غذائیں جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے اور ہیٹ اسٹروک سے بچانے میں مدد دے سکتی ہیں۔مندرجہ ذیل غذاؤں کا استعمال اپنا معمول بنا لینے سے موسم کی شدت سے بچاؤ ممکن ہے۔
تربوز
تربوز 90 فیصد سے زیادہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے، ڈی ہائڈریشن سے بچنے کے لیے یہ بہترین پھل ہے۔اس میں پوٹاشیم اور میگنیشیم جیسے ضروری الیکٹرولائٹس بھی ہوتے ہیں، جو جسم میں پانی کی مقدار کو برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں، مزید برآں اس میں موجود قدرتی شکر انسان کو فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔تربوز کو صبح سویرے ناشتے میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے اور سلاد میں بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔
کھیرا
کھیرے میں پانی کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ ڈی ہائڈریشن سے بچانے کے لیے ناقابلِ یقین حد تک مفید ہے، ان میں اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں، جو جسم کو ٹھنڈا کرنے میں مدد دیتے ہیں۔کھیرے میں کیلوریز کم ہوتی ہیں اور ضروری وٹامنز اور معدنیات جیسے وٹامن کے، وٹامن سی اور پوٹاشیم زیادہ ہوتا ہے۔کھیرے کو سلاد میں ڈال کر کھایا جاسکتا ہے، انہیں سینڈوچ میں شامل کریں یا کسی بھی صحت بخش مشروب میں ملا کر پی لیں۔
ناریل کا پانی
ناریل کا پانی قدرتی طور پر الیکٹرولائٹ سے بھرپور مشروب ہے جو پوٹاشیم، سوڈیم اور میگنیشیم کی کمی پوری کرنے میں مدد کرتا ہے۔اس میں کیلوریز بھی کم ہوتی ہیں اور قدرتی شکر بھی شامل ہوتی ہے جو پانی کی کمی کا باعث بنے بغیر توانائی فراہم کرتا ہے۔ناریل کا پانی سادہ پینے کے علاوہ اسے دیگر مشروبات میں ملا کر بھی پیا جاسکتا ہے۔
کھٹے پھل
نارنگی اور لیموں جیسی کھٹی غذائیں پانی اور وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں، جو جسم کو ڈی ہائڈریشن سے بچانے اور مدافعتی نظام بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔یہ پھل ناشتے میں بھی کھائیں ے جاسکتے ہیں، لیموں کا رس پانی میں نچوڑ کر پیا جاسکتا ہے یا لیموں کو سلاد میں بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔
دہی
دہی کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے، یہ ڈی ہائڈریشن سے بچانے کے لیے موزوں ترین ہے جس سے پروٹین، پروبائیوٹکس اور ضروری غذائی اجزا (مثلاً کیلشیم اور پوٹاشیم) ملتا ہے۔یہ ہاضمہ بہتر بنانے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے، اسے بھی روزانہ ناشتے کا حصہ بنانا انتہائی مفید ہے۔
پودینہ
پودینے میں قدرتی طور پر ٹھنڈی تاثیر ہوتی ہے جو جسم کا درجہ حرارت کم کرنے اور تازگی کا احساس فراہم کرنے میں مدد دیتی ہے۔پودینہ ہاضمہ بہتر بنانے کے لیے بھی جانا جاتا ہے اور پیٹ کو سکون بخش سکتا ہے۔مشروبات، سلاد یا دہی میں تازہ پودینے کے پتے شامل کرکے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
پتوں والی سبزیاں
پتوں والی سبزیوں (پالک وغیرہ) میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ ضروری وٹامنز اور معدنیات (مثلاً وٹامن اے، وٹامن سی، آئرن اور کیلشیم) سے بھرپور ہوتے ہیں۔ان میں کیلوریز کم ہوتی ہیں اور یہ ڈی ہائڈریشن سے بچانے کے لیے انتہائی مفید ہوتی ہیں۔یہ سبزیاں سلاد، سینڈوچ یا سائیڈ ڈش کے طور پر بھی استعمال کی جاسکتی ہیں۔ان غذاؤں کے استعمال کے علاوہ دن بھر وافر مقدار میں پانی پینا بھی ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے۔ہلکا پھلکا لباس پہنے اور زیادہ گرمی کے دوران ٹھنڈے، سایہ دار جگہ پر رہنا بھی ہیٹ اسٹروک سے بچنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔