مصطگی رومی کو انگریزی میں Mastic Gum کہتے ہیں جبکہ اس کو لاطینی میں Pistacia Lentiscus کہتے ہیں۔ اسی طرح عربی میں الصمغ یا مملک کہتے ہیں
ماہیت مصطگی رومی :
مصطگی رومی جماہوا رال دار مادہ ہے جو ایک درخت پس ٹا سیا لین ٹیسکس کا گوند ہے جو کے تنے اور موٹی شاخوں میں شگاف دینے سے حاصل ہوتی ہے۔ایک اچھے درخت سے دس بارہ پونڈ مصطگی حاصل ہوتی ہے۔مصطگی کے چھوٹے گول بے قاعدہ دانے مختلف شکلوں کے ہوتے ہیں اس کی رنگت زرد مائل شفاف ذائقہ معمولی شیریں خوشبودار ہے ۔منہ میں چبانے سے ملائم مگر چپچپاساہوتاہے۔یہ پانی میں حل پذیر نہیں الکوحل ایتھر اور کلوروفارم میں حل ہوجاتی ہے۔
مصطگی رومی مقام پیدائش:
اس کے درخت مغربی افریقہ اور یونان کے قدیم جزیروں میں پیداہوتے ہیں بحیرہ روم وغیرہ ۔
نقلی مصطگی:
درخت پس ٹاسیاٹیری بن تھس کی رال دار گوند ہے اس کی بو گندہ بہروزہ جیسی ہوتی ہے۔اسے خنجک یا کابلی مصطگی کہتے ہیں ۔اسی لئے بعض لوگ بہروزہ خشک کرکے بھی نقلی مصطگی تیارکرلیتے ہیں ۔یہ کھرل آسانی سے ہوجاتی ہے۔اور ہاتھ میں دبانے سے ریزہ ریزہ ہوجاتی ہے۔اصلی مصطگی کو زور سے رگڑا جائے تو باریک ہونے کی بجائے چمٹ جاتی ہےاور گرم ہوکر سخت ہوتی جاتی ہے۔ اس لئے ہلکے ہاتھ اور ٹھنڈے کھرل میں باریک پاوڈر ہو جاتی ہے۔
مصطگی رومی کا مزاج گرم خشک درجہ دوم میں شمار ہوتا ہے۔
افعال:مقوی معدہ و امعاء و جگر، کاسرریاح، ملین، دافع قبض و اسہال، منفث بلغم، ملطف طبع، محلل، اورام، جاذب رطوبات، جالی، دافع بخار، مسمن بدن
استعمال:
مقوی معدہ ہونے کی وجہ سے ضعف معدہ اور کاسرریاح ہونے کی وجہ سے ریاح کو تحلیل کرتی ہے۔مصطگی رومی بھوک بڑھاتی ہے معدہ جگر اور قوت ہاضمہ کوقوت دیتی ہے۔
مسہل ادویہ کی اصلاح یا تیزی کو کم کرنے کے لئے اس میں مصطگی رومی شامل کرتے ہیں مسہل ادویہ کے تیزی کم ہونے کے ساتھ آمعاء میں خراش بھی پیدا نہیں ہوتی ۔
نفع خاص:مقوی معدہ ،حابس، مضر:امراض مقعد، مصلح:سرکہ و آب مورد، بدل:پودینہ
مقدار خوراک:ایک سے دو گرام
۱- مصطگی رومی محلل ہونے کی وجہ سے ورموں کو تحلیل کرنے کے لئے ضمادوں میں شامل کرتے ہیں
۲- جالی ہونے کی وجہ سے ابٹن میں شامل کرکے چہرہ پر ملتے ہیں۔ یہ چہرے کے رنگ کو نکھارتی ہے۔
۳- اس کا منجن دانتوں اور مسوڑھوں کو مضبوط کرتا ہے۔
اندرونی استعمال
مقوی معدہ ہونے کی وجہ سے ضعف معدہ اور کاسرریاح ہونے کی وجہ سے ریاح کو تحلیل کرتی ہے۔مصطگی بھوک بڑھاتی ہے معدہ جگر اور قوت ہاضمہ کو بڑھا دیتی ہے۔ بغرض تلین گل قند کے ساتھ ملاکر کھاتے ہیں۔ جاذب رطوبات ہونے کی وجہ سے نسیان میں استعمال کراتے ہیں کیونکہ یہ رطوبت دماغ کو جذب کرتی ہے۔
قابض و حابس ہونے کی وجہ سے دست و اسہال کو نافع ہے۔ کھانسی اور قصبۃ الریہ کے تصیفہ کے لئے بھی استعمال کرتے ہیں۔ غاریقون کے ساتھ مسہل بلغم ایلوا کے ساتھ مسہل صفرا اور ہلیلہ جات کے ساتھ مسہل سودا ہے سردی کی وجہ سے باربار پیشاب آنے اور بول الفراش کو مفید ہے۔
مسہل ادویہ کی اصلاح یا تیزی کو کم کرنے کے لئے اس میں مصطگی رومی شامل کرتے ہیں مسہل ادویہ کے تیزی کم ہونے کے ساتھ آمعاء میں خراش بھی پیدا نہیں ہوتی۔
دھرن پڑنا یا ناف ٹلنے کا حکمی علاج*
1- تخم سداب 50 گرام
2- نکچھکنی تازہ 50 گرام
3- مصطگی رومی 20 گرام
4- مویز منقٰی 100 گرام
تمام اجزاء پیس کر منقٰی میں گولیاں بقدر چنا کلاں بنا لیں ایک ایک گولی صبح و دوپہر و شام پانی سے کھلائیں۔ ان شاء اللہ دوبارہ ناف نہ پڑے گی۔ سات دن کھلا دیں۔ ناف ٹلنے کی وجہ سے ہونے والے تمام عارضے بفضل خدا ختم ہو جائیں گے۔
سفوف مصطگی رومی جواہر دار
1- مصطگی رومی 3 تولے
2- طباشیر نقرہ 3 تولے
3- سبز الائچی 3 تولہ
4- کشتہ عقیق 1 تولہ
5- کشتہ مرجان 1 تولہ
6- کشتہ چاندی 1 تولہ
7- کوزہ مصری 12 تولہ
ترکیب تیاری
اول الائچی کے بیج مصری میں ملا کر نہایت باریک کھرل کر لیں۔ پھر کشتہ جات ملا کر کھرل کرکے خوب یکجان کرلیں۔ آخر میں مصطگی ملا کر آہستہ آہستہ کھرل کر کے یکجان کر لیں۔ بس تیار ہے۔
مقدار خوراک
دو رتی تا چار رتی صبح نہار منہ ناشتہ سے ایک گھنٹہ پہلے دودھ یا بدرقہ مناسبہ سے۔
خواص و فوائد
مقوی اعضائے رئیسہ و مقوی باہ ہے۔ دافع سرعت و خفقان القلب ضعف قلب بوجہ تسکین و تحلیل کو نافع ہے۔ استسقائے قلبی پر مفید ہے۔ چہرے کی رنگت نکھارتی ہے۔ وزن کی کمی درست ہوجاتی ہے۔ چہرے کی جھائیاں اور زردی اڑ جاتی ہے۔ ذکاوت حس کو نافع ہے۔ دق الاطفال کی اچھی دوائی ہے۔ لٹکے ہوئے جسم کو ٹائٹ کرتی ہے۔
Post Views: 684