صحت

افسنتین پیٹ کے کیڑوں اور جراثیم کے لیے انتہائی لاجواب اور موٴثر جڑی بوٹی


افسنتین نامی جڑی بوٹی کا انگریزی میں نام ‘وارم وُوڈ‘ یا آرٹیمیسیا ہے۔ اس کے دوسرے غیر معروف نام دونا اور مروا بھی ہیں۔ یہ بہت زیادہ دستیاب ہونے والی جڑی بوٹی نہیں لیکن کمیاب بھی قرار نہیں دی جا سکتی۔

مختلف نام

ہندی میں کرمانوالہ

گجراتی میں ادامسہ،کرمانی

فارسی میں شیر

عربی میں افسنتین الجر

(artemisia maritima) انگریز ی نام آرٹی میسا میری ٹائما

شناخت

یہ پودا حمالیہ پہاڑ پر چار ہزار فٹ کی بلندی سے شروع ہوکر بارہ ہزار فٹ کی بلندی تک پایا جاتا ہے۔ یونان اور روما کی پرانی طبی کتب میں اس دوائی کا ذکر پایا جاتا ہے اور ان دیشوں کے معالجین پیٹ کے کیڑے خارج کرنے کے لئے آج سے ہزاروں سال سے اس دوائی کا استعمال کرتے تھے۔

ہندوستان و پاکستانی طبیب آج بھی اس کے پھلوں کا استعمال بطور دوائی کرتے ہیں۔ اس بوٹی کا آیورویدک کتابوں میں کوئی ذکر نہیں۔ طب جدید میں اس بوٹی کا جوہر نکالا جاتا ہے جو سینٹو نین کہلاتا ہے۔ سنٹو نین ایلوپیتھک فارماکوپیا کی ایک مہنگی دوا ہے۔

اس بوٹی کی شناخت یہ ہے کہ پتے پودینہ کی طرح ہوتے ہیں تنا گھاس کی قسم کا سیدھا اور شاخ دار ہوتا ہے جس پر سفید رونگٹے ہوتے ہیں شاخوں پر پتےبکثرت ہوتے ہیں جو دونوں طور سے ریشمی روئیں دار ہونے کے سبب نقری رنگ کے ہوتے ہیں ہر ایک پتہ تقریبا 2 انچ لمبا ہوتا ہے پھول چھوٹے مائل بہ سبزی ہوتے ہیں جو نہایت تیز اور نامرغوب ہوتے ہیں اور ذائقہ نہایت کڑوا ہوتا ہے۔

افسنتین کا مزاج

یہ بوٹی دوسرے درجہ میں گرم خشک ہوتی ہے اساروں اور غافث اس کا بدل ہے

مقدار خوراک

خوراک 3 سے 7 ماشہ تک ہےیعنی سفوف کی خوراک چار ماشہ اور جوشاندہ میں چھ ماشہ تک استعمال کی جا سکتی ہے۔ انیسوں، مصطلگی اور شربت انار سے اس کی اصلاح ہوتی ہے۔

افسنتین کے فوائد

مقوی قابض پیشاب لانے والی بخاروں اور پیٹ کے کیڑوں کے لیے مفید ہے قاتل جراثیم ہے کمزورمعدہ ملیریا بخاروں فالج رعشہ، مرگی، مالیخولیہ، تلی اور جگر کے امراض میں استعمال کی جاتی ہے۔

افسنتین بوٹی کےمجربات

 روغن بہرا پن :افسنتین ،اسطخدوش ، مرز نجوس ہر ایک چودہ ماشہ ایک دن پانی میں بھگو کر جوش دیں بعد صاف کرکے اس کے جوشاندہ میں دس تولہ روغن داخل کر کے آگ پر جلائیں جب پانی جل جائے اورصرف روغن باقی رہ جائے تو اتار کر رکھ لیں اور دن میں تین یا چار بار ایک ایک قطرہ گرم کرکے کان میں ٹپکائیں۔

شربت مقوی معدہ و جگر : افسنتین  9 ماشہ, پھول گلاب آٹھ ماشہ ,املی 45 ماشه، ترنجین 12 تولہ حسب دستور شربت تیار کریں 4 تولہ شربت ہمراہ عرق کاسنی ومکوهر ایک چھ چھ تولہ دیں معدہ اورجگر کو قوت دیتا ہے پرانے بخاروں میں مفید ہے۔

دوائے جگروتلی : افسنتین,اساروں , انیسوں، بیخ کرفس، مغز بادام، مقشر سب مساوی الوزن لیکر کوٹ پیس کر پانی کے ساتھ ٹکیاں بنا لیں اور سایہ میں خشک کرلیں تین ماشہ روزانہ مناسب مقدار ااستعمال کریں۔

جدید تحقیق

طب یونانی کی ایک دوا سمجھی جانے والی افسنتین یا آرٹیمیسیا پر جرمن طبی محققین کورونا وائرس کے انسداد کی ممکنہ دوا بنانے کی ریسرچ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہ ریسرچ جرمن شہر پوٹسڈام کے ماکس پلانک انسٹیٹیوٹ میں جاری ہے۔

کئی دوسری یونیورسٹیوں کے سائنسدان بھی اس ریسرچ میں شامل ہیں۔ اس تحقیق کے تحت افسنتین کا سَت مریضوں کو دوا کے طور پر دیا جا رہا ہے۔ بعض محققین کا خیال ہے کہ آرٹیمیسیا یا افسنتین سے کورونا وائرس کے انسداد کی دوا کا حصول ممکن ہے کیونکہ اس کے مثبت نتائج ظاہر ہوئے ہیں۔

ماکس پلانک انسٹیٹیوٹ کے ایک ریسرچر پیٹر زے بیرگر کا کہنا ہے کہ آرٹیمیسیا کا اعلیٰ کوالٹی کا سَت استعمال میں لایا گیا ہے اور اب نتائج کا انتظار ہے۔ پیٹر زے بیرگر اور کیمیا دان کیری گیلمور اس ریسرچ میں مصروف محققین کی ٹیم کے مشترکہ سربراہ ہیں۔ اس ریسرچ کے نتائج کی تصدیق دوسرے ممالک کے سائنسدان بھی کریں گے تو یہ حتمی ٹھہرے گی۔