خصوصی فیچرز

اللہ نہیں مان رہا


ایک عالم مارکیٹ یعنی بازار میں لوگوں کو عبادت کرنے‘ اللہ تعالیٰ سے رجوع کرنے اور نیک کام کرنے کی تبلیغ کر رہا تھے‘ وہ لوگوں کو بہت ہی درد دل سے اللہ کی طرف پکار رہے تھے‘ وہ انہیں کہہ رہے تھے لوگو اللہ کی طرف متوجہ ہو جاؤ‘ اللہ کے احکامات مانو اور ان پر عمل کرولیکن لوگ اس بزرگ کی بات غور سے نہیں سن رہے تھے۔کوئی بھی ان کی بات پر کان دھرنے کے لیے تیار نہیں تھا‘ کسی شخص نے ان سے پوچھا ”مولوی صاحب آپ کیا کر رہے ہیں؟“ عالم نے جواب دیا ”میں لوگوں کی اللہ سے صلح کروا رہا ہوں“

پوچھنے والے نے پوچھا ”آپ کو اس کوئی کامیابی ہوئی“ عالم نے جواب دیا ”ہاں پچاس فیصد کام یابی ہوئی ہے‘ اللہ تعالیٰ بندوں کی کوتاہیاں معاف کرنے کیلئے تیار ہے‘ اس کی رحمت پکار پکار کر کہہ رہی ہے یہ لوگ صرف ایک بار میرے سامنے آ جائیں‘ مجھ سے معافی مانگ لیں‘ میں انہیں معاف کر دوں گا لیکن بندے نہیں مان رہے“ وہ شخص ہنس کر چلا گیا۔ چند دن بعد اسی شخص نے اسی بزرگ کو قبرستان میں بیٹھے ہوئے دیکھا‘ اس نے پوچھا ”حضرت صاحب اب آپ یہاں کیا کر رہے ہیں؟“

عالم نے جواب دیا ”میں یہاں بھی بندوں کی اللہ تعالیٰ سے صلح کروا رہا ہو“ اس شخص نے پوچھا‘ کیا آپ کو اس میں کوئی کام یابی ہوئی؟ بزرگ نے جواب دیا‘ ہاں پچاس پرسنٹ‘ اب بندے مان رہے مگر اللہ نہیں مان رہا۔بازار میں اللہ مانا ہوا تھا لیکن لوگ نہیں مان رہے تھے‘ یہاں قبرستان میں لوگ مان رہے ہیں‘ یہ اللہ تعالیٰ سے معافی بھی مانگنے کیلئے تیار ہیں لیکن یہاں اللہ تعالیٰ نہیں مان رہا‘ میرا مسئلہ یہاں بھی ففٹی پرسنٹ پر آ کر رک گیا ہے“۔