🌦️ موسمیاتی تبدیلی اور دردِ شقیقہ — ایک چھپی ہوئی آزمائش
کیا آپ نے کبھی محسوس کیا کہ موسم بدلتے ہی سر بھاری سا ہو جاتا ہے، آنکھوں کے آگے دھند سی چھا جاتی ہے، یا درد شقیقہ کی شدت بڑھ جاتی ہے؟
یہ محض اتفاق نہیں بلکہ حقیقت ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں نہ صرف ہمارے ماحول بلکہ ہمارے جسم کے نظامِ اعصاب، ہارمونی توازن اور دماغ کی باریک شریانوں کو بھی متاثر کرتی ہیں، اور یہی تبدیلیاں سر درد یا مائیگرین کا سبب بن سکتی ہیں۔
🌧️ بارش یا طوفان سے پہلے کا دباؤ
جب بارش کا موسم قریب آتا ہے یا طوفانی ہوائیں چلنے لگتی ہیں تو ہوائی دباؤ میں نمایاں کمی یا زیادتی واقع ہوتی ہے۔ اس دباؤ کی تبدیلی دماغ کے اردگرد موجود باریک شریانوں کو پھیلنے یا سکڑنے پر مجبور کر دیتی ہے، اور یہ عمل بعض افراد میں مائیگرین کے حملے کو بھڑکا دیتا ہے۔
🔥 شدید گرمی اور سردی کی مار
گرم موسم میں جسم سے زیادہ پسینہ نکلنے لگتا ہے، اور اگر پانی نہ پیا جائے تو ڈی ہائیڈریشن ہو جاتی ہے، جو کہ دماغی شریانوں کو متاثر کر کے دردِ شقیقہ کو شدید کر دیتی ہے۔
اسی طرح شدید سردی میں جسم کی خون کی روانی سست ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں دماغ کو مناسب آکسیجن نہ ملنے پر سر درد شروع ہو سکتا ہے۔
🌸 بہار، خزاں اور الرجی کا حملہ
بہار یا خزاں کے موسم میں جب ہوا میں پولن، گرد و غبار اور دیگر الرجی پیدا کرنے والے ذرات کی مقدار بڑھ جاتی ہے تو یہ ناک کی الرجی اور سوزش کو جنم دیتے ہیں۔
یہ سوزش دماغ کے اعصابی راستوں کو متاثر کر کے نہ صرف ناک بند ہونے اور آنکھوں سے پانی آنے کا سبب بنتی ہے بلکہ مائیگرین کی شدت کو بھی بڑھا دیتی ہے۔
☀️ تیز روشنی اور بصری مائیگرین
کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جنہیں سورج کی تیز روشنی یا بادلوں کے پیچھے سے چھن کر آنے والی چمکدار روشنی بہت متاثر کرتی ہے۔
یہ روشنی آنکھوں اور دماغ کے بصری حصے پر دباؤ ڈالتی ہے، اور اسی دباؤ سے “آورا مائیگرین” (aura migraine) یعنی روشنی اور دھندلاہٹ کے ساتھ آنے والا سر درد شروع ہو سکتا ہے۔
🛌 نیند کا بگڑتا معمول
موسمی تبدیلی کے باعث دن چھوٹے یا لمبے ہو جاتے ہیں، اور اکثر اوقات ہمارا سونے جاگنے کا معمول بھی متاثر ہو جاتا ہے۔ نیند کی کمی یا زیادہ نیند بھی دماغ کے کیمیکلز کا توازن بگاڑ کر مائیگرین کے امکانات بڑھا دیتی ہے۔
💨 زیادہ نمی اور جسمانی دباؤ
زیادہ نمی والا موسم جسم کے درجہ حرارت کو قابو میں رکھنے کے لیے نظام پر بوجھ ڈال دیتا ہے۔ پسینہ زیادہ آنا اور پانی کی کمی ہونا دماغی شریانوں کو متاثر کر کے سر درد کو بڑھا دیتا ہے۔
🌟 نتیجہ
موسمیاتی تبدیلی ہمارے جسم کے اندر ایک خاموش جنگ چھیڑ دیتی ہے، جس کے اثرات دماغ تک جا پہنچتے ہیں۔ اگر آپ کو موسم بدلنے پر بار بار سر درد ہوتا ہے تو اسے معمولی نہ سمجھیں۔ پانی زیادہ پئیں، نیند کا خیال رکھیں، دھوپ میں چشمہ پہنیں اور الرجی سے بچنے کی کوشش کریں۔
یہ سمجھنا ضروری ہے کہ آپ کا جسم قدرت کے ہر بدلتے رنگ کے ساتھ نبرد آزما ہو رہا ہے — اس کا خیال رکھنا آپ کی اپنی ذمہ داری ہے۔ 🌷