فیچرڈ

تنہائی ڈپریشن اور خرابی صحت کے خطرات کو ڈرامائی انداز میں بڑھا دیتی ہے


تنہائی اور اکیلا پن انسان کی زندگی پر انتہائی خطرناک اثرات ڈال سکتے ہیں، جنہیں اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ حالیہ ایک بڑی تحقیقی رپورٹ کے مطابق، تنہائی نہ صرف انسان کو اندر سے توڑ دیتی ہے بلکہ ڈپریشن اور دیگر صحت کے مسائل کو ڈرامائی طور پر بڑھا دیتی ہے۔

اس تحقیق کے مطابق، جو لوگ بار بار یا مسلسل یہ کہتے ہیں کہ وہ تنہائی محسوس کرتے ہیں، ان میں سے نصف یعنی تقریباً 50 فیصد افراد کلینیکل ڈپریشن کا شکار نکلے۔ جبکہ وہ افراد جو کہتے ہیں کہ وہ کبھی تنہائی محسوس نہیں کرتے، ان میں ڈپریشن کی شرح صرف 10 فیصد تھی۔

ہارورڈ یونیورسٹی کالج آف میڈیسن (واشنگٹن ڈی سی) کے سینئر ریسرچ فیلو اور اس تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر اولوویسگن ایکنیمی کے مطابق، جو لوگ خود کو تنہا سمجھتے تھے ان میں ڈپریشن کا خطرہ ان لوگوں کی نسبت پانچ گنا زیادہ پایا گیا جو تنہائی محسوس نہیں کرتے۔ مزید یہ کہ، تنہائی کے شکار افراد کے ہر مہینے اوسطاً گیارہ دن ایسے ہوتے تھے جب ان کی ذہنی صحت مکمل طور پر متاثر ہوتی تھی، اور جسمانی طور پر بھی پانچ دن مزید خراب حالت میں گزر جاتے تھے۔

اس تحقیق سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ تنہائی صرف ایک وقتی یا جذباتی کیفیت نہیں بلکہ ایک ایسا مستقل عارضہ ہے جو ذہنی اور جسمانی دونوں طرح کی بیماریوں کو جنم دیتا ہے۔ جو لوگ مسلسل تنہائی کا شکار ہوتے ہیں ان کی صحت بگڑنے کا عمل بھی لمبا اور شدید ہوتا ہے، جس سے ان کی زندگی کے معیار پر گہرا اثر پڑتا ہے۔

محققین نے اس تحقیق کے لیے امریکہ میں ہونے والے سالانہ سرکاری صحت کے سروے سے ڈیٹا اکٹھا کیا، جس میں 47 ہزار سے زائد افراد کی زندگیوں اور صحت کے اعدادوشمار کا گہرا تجزیہ کیا گیا۔

🌟 تنہائی کے جسم پر پڑنے والے ممکنہ اثرات:

✅ ڈپریشن اور بے چینی میں اضافہ
✅ دل کے امراض کا بڑھتا ہوا خطرہ
✅ قوتِ مدافعت میں کمی
✅ نیند کے مسائل
✅ قبل از وقت موت کے امکانات میں اضافہ

ڈاکٹر ایکنیمی اور ان کی ٹیم کا کہنا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ تنہائی کو ایک اہم عوامی صحت کا مسئلہ تسلیم کیا جائے اور اس کے حل کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی کی جائے۔ ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے لوگوں کو سماجی طور پر جوڑا جا سکے، ڈپریشن کو کم کیا جا سکے اور معاشرے میں مجموعی صحت کی بہتری لائی جا سکے۔

🔍 ہمیں کیا کرنا چاہیے؟

🔷 اپنے قریبی لوگوں سے رابطے میں رہیں
🔷 کمیونٹی سرگرمیوں میں حصہ لیں
🔷 دوسروں کو بھی سماجی طور پر جڑنے کی ترغیب دیں
🔷 اگر آپ خود کو زیادہ عرصے تک تنہا محسوس کر رہے ہیں تو ماہرِ نفسیات سے ضرور بات کریں

تنہائی ایک خاموش زہر کی طرح انسان کی ذہنی اور جسمانی صحت کو نقصان پہنچاتی ہے۔ اس لیے خود کو، اپنے پیاروں کو اور معاشرے کو اس خطرے سے بچانے کے لیے شعور اجاگر کرنا اور اقدامات کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔