ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی اپنی فلموں کے ذریعے ثقافت، تاریخ، روایت اور فوک کہانیوں کی بہترین نمائندگی کرنے کے لیے جانےجاتے ہیں۔ ان کی حالیہ سیریز ہیرامنڈی بھی آزادی سے پہلے کے ہندوستان میں درباریوں کی زندگی اورجدو جہدِ آزادی کے گرد گھومتی ہے۔سیریز میں جہاں ہیرا منڈی کا کلچر انتہائی باریکی سے دکھایا گیا ہے وہیں دیگر چیزوں کے ہمراہ ‘نتھ اترائی کی رسم’ بھی شائقین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
مداح اس بات کو جاننے کے تجسس میں نظر آئے کہ لاہور کی ہیرامنڈی میں اس رسم کی ثقافتی اہمیت کیا ہے اور آخر یہ ‘ئتھ اترائی‘ہوتی کیسے ہے۔
نتھ اترائی کا پس منظر
‘نتھ اترائی‘ ہیرامنڈی کی ایک رسم تھی جو محل میں موجودکنواری لڑکی کے لیے منعقد کی جاتی تھی۔ اس تقریب کے بعد لڑکی کو اْس نواب سے منسوب کردیا جاتا تھا جو اس کے حسن پر سب سے زیادہ بولی لگاتا تھا۔سیریز میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ ملکہ جان اپنی بیٹی ‘عالم زیب‘ کی نتھ اترائی کروانے کی خواہاں ہیں اور اسکے لیے وہ بہت خوش نظر آتی ہیں کیونکہ ہیرا منڈی کی ہر عورت کو بیگم بننے کے لیے اس عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔نتھ اترائی کی تقریب بہت بڑے پیمانے پر منعقد کی جاتی تھی جس کے لیے سارے شہر سے بڑے بڑے رئیس بلائے جاتے تھے۔
اس رسم میں نیلامی کیلئے پیش کی جانے والی لڑکی کو دلہن کی طرح تیار کیا جاتا تھا جسے قیمتی زیورات کے ساتھ ساتھ ناک کے بائیں جانب ایک بڑی نتھ پہنائی جاتی ہے جو کنوارہ پن کی علامت ہوتی تھی۔
پھر نیلامی کا آغاز ہوتا تھا جس میں شہر کے امیر ترین رئیس بولی لگاتے تھے۔جس نواب نے سب سے زیادہ پیشکش کی وہ نیلامی جیت کر خاتون کے ساتھ خواب گاہ میں جائے گا اور پھر اس کے بعد خاتون آخری دم تک اسی نواب سے منسوب رہے گی۔