باغبانی نہ صرف ایک مشغلہ ہے بلکہ یہ دماغی، جسمانی اور جذباتی صحت کے لیے بھی بےحد مفید سرگرمی ہے۔
سائنسی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ یہ سرگرمی تناؤ کم کرنے، جسم کو فعال رکھنے اور دماغ کو متحرک رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
1. دماغی سکون اور تناؤ میں کمی
مٹی میں موجود “Mycobacterium vaccae” نامی ایک مفید بیکٹیریا دماغ میں سیروٹونن ہارمون بڑھاتا ہے، جو خوشی اور سکون کا ہارمون ہے۔ باغبانی ذہنی دباؤ، بے چینی اور ڈپریشن میں کمی لاتی ہے۔
2. یادداشت اور دماغی صحت میں بہتری
تحقیقی شواہد کے مطابق روزانہ باغبانی الزائمر اور ڈمنشیا جیسے دماغی مسائل کے خطرے کو کم کر سکتی ہے۔ یہ دماغ کو توجہ، منصوبہ بندی اور فیصلے کرنے جیسے اہم افعال میں مدد دیتی ہے۔
3. جسمانی فٹنس میں اضافہ
بیلچہ چلانا، پودے لگانا، گھاس کاٹنا، یہ سب ہلکی یا درمیانی سطح کی ورزشیں ہیں۔ روزانہ 30 منٹ کی باغبانی سے کیلوریز جلتی ہیں، پٹھے مضبوط ہوتے ہیں، اور دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
4. مدافعتی نظام کو مضبوط بنانا
مٹی سے رابطہ جسم کو مفید جراثیم کے سامنے لاتا ہے جو قدرتی طور پر مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ سورج کی روشنی سے وٹامن D حاصل ہوتا ہے، جو ہڈیوں، موڈ اور قوتِ مدافعت کے لیے ضروری ہے۔
5. خوشی اور اطمینان کا احساس
پھول کھلتے دیکھنا یا سبزیاں اگتے دیکھنا ایک کامیابی کا احساس دلاتا ہے، جو خوداعتمادی کو بڑھاتا ہے۔ یہ ایک قدرتی “تھراپی” ہے، خاص طور پر بزرگوں یا نفسیاتی مریضوں کے لیے۔
6. سماجی تعلقات اور مقصد کا احساس
کمیونٹی گارڈن یا اہلِ خانہ کے ساتھ مل کر باغبانی کرنے سے رشتے مضبوط ہوتے ہیں اور تنہائی کم محسوس ہوتی ہے۔