صحت

نیم کے پتوں کو معمولی نہ سمجھیں


نیم ( نمولی ) جلدی امراض خصوصاً خارش میں اس کے پتوں کے جوشاندے سے غسل کرنا مفید ہے۔ مصفیٰ خون ہونے کی وجہ سے تقریباً جلدی اور فساد خون کے امراض میں مختلف طریقوں سے استعمال کیاجاتا ہے۔

فوائد

مصفیٰ خون، مدر ایام، بواسیر، بخار، پیٹ کے کیڑوں وغیرہ کے لیے بہت مفید ہے۔ اس کا تیل فیملی پلاننگ کے مقصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ مفصل فوائد درج ذیل ہیں

بواسیر

ایک عدد مغز بیج نیم خشک کو صبح و شام گاۓ کے مکھن تین ماشہ میں نگلنا بواسیر کے لیے مفید ہے۔

پھوڑے و زخم

نیم کے پتوں کا بھرتہ بنا کر پھوڑوں پر باندھنا اور زخموں پر پتوں کا سفوف چھڑکنا بہت مفید ہے۔

ملیریا

نیم کے پتے چھ تولہ میں مغز کرنجوہ تین تولہ، مرچ سیاہ ایک تولہ ملا کر کھرل کریں اور گولیاں بقدر نخود بنائیں۔ خوراک ایک سے دو گولی ملیریائی بخاروں کے لیے مفید ہے۔

فیملی پلاننگ کے لیے نیم کا استعمال

نمولی کا تیل فیملی پلاننگ کے لیے بہت مفید ہے۔ تیل نیم کیڑے مارنے والا ہوتا ہے۔ اس لیے اس تیل کے اثر سے ویرج کے کیڑے ضائع ہو جاتے ہیں۔ اسفنج سے ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ وہ مکمل ویرج جذب کر لیتا ہے۔

دیگر

بنولے کا تیل ایک تولہ، نمولی کا تیل ایک تولہ، ہر دو کو ملائیں اور روئی سے بھگو کر ملاپ سے پہلے یونی میں رکھ دیں۔ حمل نہیں ٹھہرے گا نہایت مجرب اور بے ضرر نسخہ ہے۔ (ہری چند ملتانی)

نیم کے آسان مجربات

یرقان

نیم کی سبز پتیاں 9 ماشہ، تھوڑا تھوڑا پانی ڈال کر گھوٹیں، جب باریک ہو جاۓ اور پاؤ بھر پانی رہ جاۓ، تو چھان کر یرقان کے مریض کو اول پانچ رتی سوڈابائیکارب کھلا کر اوپر سے شیرہ برگ نیم پلادیں۔ چار پانچ روز کے استعمال سے یرقان رفع ہو گا۔ ایک برگزیدہ سادھو کا آزمودہ نسخہ ہے۔

فساد خون

برگ نیم سبز ایک تولہ کو نسخہ نمبر 1 کے طریقہ سے گھوٹ کر چھان لیں۔ اس میں دو تولہ شہد خالص ملا کر اول مریض کو چھ ماشہ سفوف چوب چینی کھلا کر اوپر سے پلا دیں۔ چالیس روز متواتر استعمال کرنے سے خارش، داد، پھوڑا، پھنسی کا تو کیا ذکر زہریلے امراض بھی دور ہو جاتے ہیں۔

پرہیز: ترشی، تیل، سرخ مرچ، اگر نمک کم کھائیں تو بہت فائدہ ہو گا۔

بواسیر

برگ نیم سبز 9 ماشہ، مرچ سیا دس دانہ، گھوٹ کر آدھ پاؤ تین چھٹانک پانی ملا کر پینے سے بواسیر بادی و خونی ہر دو کو آرام ہوتا ہے۔

زہریلے زخم

صرف نیم کے تیل کی متواتر مالش، کوڑھ کے لیے ازحد مفید ہے۔ خارش پر بھی اس کا استعمال مفید ہے۔

خارش

برگ نیم چھ ماشہ، برگ سبز بکائن (دھریک) چھ ماشہ، مرچ سیاہ دس دانہ، ہر سہ کو پانی میں گھوٹ چھان کر پینے سے خارش خشک وتر کو آرام ہوتا ہے۔

زخم

برگ نیم سبز، برگ بکائن، اکاس بیل تازہ ہر ایک ایک تولہ لے کر گھوٹیں اور پانی کی مدد سے نغدہ بنائیں، بعدہ روغن کنجد دس تولہ میں ڈال کر آگ پر رکھیں، جب نغدہ جل کر سیاہ ہو جاۓ تو ٹھنڈا ہونے پر ململ کے کپڑے سے چھان لیں۔ اس صاف شدہ تیل کو پھنسیوں اور زخموں کے لیے مفید ہے۔ برگ نیم کے جوشاندہ سے زخم دھو کر خشک کر کے پھایہ رکھیں۔

طاعون

برگ نیم سبز ایک حصہ، جدوار (نر بسی) ایک حصہ، مرچ سیاہ نصف حصہ کو اچھی طرح باریک کر کے حبوب بقدر نخود بنائیں، چاریا پانچ گولی روزانہ پانی کے ساتھ کھانے سے طاعون کی وبا سے محفوظ و مامون رہیں گے۔ حفظ ما تقدم طاعون کے لیے یہ کم خرچ بالا نشین نسخہ مجرب و آزمودہ ہے۔ برادران دیہات بنا کر فائدہ اٹھائیں۔

ایام وبا طاعون میں برگ نیم کو جوشاندہ سے نہانا بھی وبا کے اثر سے محفوظ رکھتا ہے۔ نہانے کے لیے جوشاندہ اس طرح بنائیں:

برگ نیم سبز پاؤ بھر (جہاں سبز پاؤ نہ ملے وہاں خشک پتے چھٹانک بھر) کوکونڈی ڈنڈے سے اچھی طرح کچل کر تین چار سیر پانی میں ابال لیں۔ جب پتے گل جائیں تو اس میں دس پندرہ سیر پانی ملا کر غسل کریں۔